En

وزیرِاعظم شہباز شریف کا تیانجن یونیورسٹی میں خطاب، چین بھر میں مقبول

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 2, 2025

تیانجن (گوادر پرو) وزیراعظم شہباز شریف کا چین کی معروف تیانجن یونیورسٹی میں کیا گیا خطاب چینی عوام، بالخصوص طلبہ و اساتذہ میں بے حد مقبول ہوا اور اسے چین بھر میں بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔
 وزیراعظم شہباز شریف نے یہ خطاب 31 اگست کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کے دوران کیا۔ اس موقع پر انہوں نے تیانجن یونیورسٹی کے 540 طلبہ اور فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ، قابلِ اعتماد اور ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری کو دہرایا  ۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو "وقت کی کسوٹی پر پوری اُترنے والی" قرار دیتے ہوئے مستقبل میں دو طرفہ تعاون کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی
 
 یہ  خطاب یونیورسٹی کے ماحول میں گرمجوشی سے سنا گیا ۔ ایک چینی طالبہ، لو یو، نے کہا کہ دوستی کا جذبہ دونوں جانب سے یکساں محسوس کیا گیا۔ "اگرچہ ہم مختلف ممالک سے ہیں، مگر ہمارے دل ایک ہی جذبے سے دھڑکتے ہیں، جو ہماری اقوام کی دوستی کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا جیسے کہ ہمارے بہت سے پاکستانی ہم جماعت یہاں تیانجن یونیورسٹی میں ہیں، ان کے ساتھ سیکھنا اور آگے بڑھنا چین-پاکستان دوستی کی عملی مثال ہے۔ 
 
پاکستانی طلبہ نے بھی فخر اور جذبات سے لبریز ردِعمل دیا۔ سول انجینئرنگ کے طالب علم، عوان، نے وزیرِاعظم کے ساتھ ذاتی ملاقات کی، جنہیں وہ 2017 میں وزیرِاعلیٰ پنجاب کے طور پر تیانجن آمد کے وقت خوش آمدید کہہ چکے تھے۔ عوان نے انہیں اُس وقت کی تصویر بطور تحفہ پیش کی۔ "وزیرِاعظم تصویر دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور اسے اپنی ذاتی یادگار کے طور پر محفوظ رکھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِاعظم نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ چین کی اختراعات کو پاکستان لے جائیں اور وہاں "منی چائنہ" بنائیں۔

پاکستانی میڈیکل کے طالب علم رونق نے اپنی تعلیم کو "زندگی کا سب سے بامعنی سفر" قرار دیا اور کہا کہ وہ خود کو پاکستان-چین دوستی کے لیے "زندہ پُل" سمجھتے ہیں۔ "جیسے ہمارے قائدین دوستی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم طلبہ پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس رشتے کو مزید پروان چڑھائیں۔ 
 
 سول انجینئرنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ایک اور پاکستانی طالب علم، مشرف، جو گزشتہ آٹھ سال سے چین میں اور ان میں سے چار سال تیانجن میں گزار چکے ہیں، نے کہا کہ وہ اس شہر کو اپنا  دوسرا گھر" سمجھتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ میرے لیے، تیانجن یونیورسٹی میں ملنے والی گرمجوشی 'آئرن کلاڈ' دوستی کی سب سے واضح مثال ہے،  انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ اپنی مہارت کو دونوں ممالک کی مشترکہ خوشحالی کے لیے استعمال کریں گے۔

 وزیرِاعظم کا پیغام آن لائن بھی وائرل ہو گیا، جہاں ان کی تقریر کی ویڈیوز چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ( Douyin)چینی TikTok) پر لاکھوں بار دیکھی گئیں۔ ہزاروں تبصروں میں پاکستانیوں کو پیار بھرے لقب " پا تھیئے" یعنی "آہنی بھائی" سے پکارا گیا۔

 ایک صارف نے لکھا ہم کئی دہائیوں سے آہنی بھائی ہیں۔  ایک اور نے کہا پاکستان، چینی عوام کا سب سے مخلص دوست ہے۔ ایک چینی صارف نے اپنے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے لکھاکہ ایک پاکستانی ریسٹورنٹ میں جب مالک کو معلوم ہوا کہ میں چینی ہوں تو اس نے مجھے ایک کھانا اضافی دے دیا۔ چین-پاکستان دوستی زندہ باد!"

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles