En

پاکستان میں 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران 1 کروڑ 42 لاکھ موبائل فون تیار کیےگئے

By Tahir Ali | Gwadar Pro Jul 29, 2025

اسلام آباد (گوادر پرو) پاکستان نے سال 2025 کی پہلی ششماہی میں مقامی سطح پر 1 کروڑ 42 لاکھ 40 ہزار موبائل فونز تیار و اسمبل کیے، جبکہ صرف 8 لاکھ 60 ہزار موبائل فونز درآمد کیے گئے۔ یہ رجحان ملک میں موبائل فون کی مقامی پیداوار اور خود انحصاری کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
 
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یہ رجحان مقامی مینوفیکچرنگ کا یہ سلسلہ 2021 سے تیزی سے فروغ پا رہا ہے، جب چین کی متعدد کمپنیوں نے پاکستان میں اسمبلی پلانٹس قائم کیے اور پہلی بار ملکی پیداوار نے درآمدات کو پیچھے چھوڑا۔
 

2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران مقامی طور پر تیار کردہ 1 کروڑ 42 لاکھ 40 ہزار یونٹس میں سے 76 لاکھ 30 ہزار دوسرے درجے کے جی ایس ایم (2G) فونز تھے، جنہیں عام طور پر کی پیڈ فونز کہا جاتا ہے، جبکہ باقی اسمارٹ فونز پر مشتمل تھے۔ اگرچہ اسمارٹ فونز کی دستیابی میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن سادہ کی پیڈ فونز اب بھی سستےاور سادگی کی وجہ سے مستقل مانگ میں ہیں۔
 

صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، مینوفیکچررز نے فیچر فونز میں طویل بیٹری لائف، ڈوئل سم سپورٹ، ایل ای ڈی فلیش لائٹ، وائرلیس ایف ایم ریڈیو اور محدود انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی جیسے فیچرز شامل کیے ہیں، جو خاص طور پر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں بجٹ کے لحاظ سے موزوں صارفین کے لیے پرکشش ہیں۔
 

2020 تک پاکستان اپنی گھریلو موبائل فون کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا تھا۔ اُس سال 2 کروڑ 45 لاکھ 10 ہزار فونز درآمد کیے گئے، جبکہ صرف 1 کروڑ 30 لاکھ 50 ہزار فونز مقامی سطح پر تیار ہوئے۔ تاہم2020 تک پاکستان میں موبائل فون کی طلب پوری کرنے کے لیے زیادہ تر درآمدات پر انحصار کیا جاتا تھا۔ تاہم، موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی 2020 اور پی ٹی اے کے جاری کردہ  ایم ڈی ایم ریگولیشنز 2021 کے بعد مقامی صنعت نے غیر معمولی ترقی کی۔، جس سے کمپنیوں کو مقامی مینوفیکچرنگ اور اسمبلی کے لیے ترغیب ملی۔ 

2021 میں پاکستان نے مقامی سطح پر 2 کروڑ 46 لاکھ 60 ہزار موبائل فونز تیار کیے، جبکہ درآمدات کم ہو کر 1 کروڑ 2 لاکھ 60 ہزار پر آ گئیں۔ 2022 میں مقامی پیداوار 2 کروڑ 19 لاکھ 40 ہزار رہی، اور درآمدات مزید کم ہو کر 15 لاکھ 30 ہزار رہ گئیں۔ 2023 میں 2 کروڑ 12 لاکھ 80 ہزار فونز مقامی طور پر تیار کیے گئے اور 15 لاکھ 80 ہزار درآمد کیے گئے۔ 2024 میں مقامی مینوفیکچرنگ ریکارڈ 3 کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی، جبکہ درآمدات صرف 17 لاکھ 10 ہزار رہ گئیں۔
  


چینی برانڈز مقامی موبائل پیداوار میں بدستور سرفہرست
پاکستان کی موبائل انڈسٹری کی تبدیلی میں چینی موبائل فون مینوفیکچررز نے کلیدی کردار ادا کیا ہے، جنہوں نے نہ صرف مقامی پیداوار کو فروغ دیا بلکہ ہزاروں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے۔ 2025 کے پہلے چھ ماہ میں بھی چینی کمپنیوں کی بالادستی جاری رہی، جیسا کہ پی ٹی اے کے تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔
  
 
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق سال 2025 کی پہلی ششماہی میں مقامی موبائل فونز کی تیاری میں چینی کمپنی وی جی او ٹیل (VGO Tell) 16 لاکھ 30 ہزار یونٹس کے ساتھ سرِفہرست رہی، جب کہ انفینکس (Infinix) نے 15 لاکھ یونٹس تیار کرکے دوسرا اور آئی ٹیل (Itel) نے 12 لاکھ 30 ہزار یونٹس کے ساتھ تیسرا مقام حاصل کیا۔ ویوو (Vivo) نے 12 لاکھ یونٹس اور ریڈمی (Redmi) نے 8 لاکھ 30 ہزار یونٹس تیار کیے۔جنوبی کوریا کی واحد نمایاں کمپنی سام سنگ (Samsung) 7 لاکھ 60 ہزار یونٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہی، جس کے بعد چین کی ٹیکنو (TECNO) 6 لاکھ 70 ہزار یونٹس کے ساتھ ساتویں، جی فائیو (G’FIVE) 6 لاکھ 40 ہزار کے ساتھ آٹھویں، نوکیا (Nokia) 5 لاکھ 90 ہزار کے ساتھ نویں، اور کیو موبائل (QMobile) 5 لاکھ 60 ہزار یونٹس تیار کرکے دسویں نمبر پر رہی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles