چین پاکستان میڈیکل تعاون پاکستانی مریضوں کے لیے نئی امید کی کرن
اسلام آباد(گوادر پرو) پاکستانی اور چینی اداروں کے درمیان ایک نئی طبی شراکت داری نے پاکستان بھر کے ہزاروں مستحق مریضوں کے لیے امید کی کرن روشن کر دی ہے۔ 25 جون کو چائنہ-پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی نے بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فانڈیشن اور فاطمہ الزہرا میڈیکل سینٹر اسلام آباد کے ساتھ ایک تین سالہ معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد ضرورت مند افراد کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔
"سرحدوں کے بغیر صحت" کے وژن کے تحت، اس انسان دوست اقدام کے ذریعے غریب اور مستحق افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، جن میں آپریشنز، ادویات اور بحالی کی خدمات شامل ہیں۔ یہ پروگرام خاص طور پر ہنگامی طبی امداد، دائمی امراض کے علاج، اور ماں و بچے کی صحت پر توجہ مرکوز کرے گا، جس سے ہر ماہ تقریبا 3,000 مریضوں کو فائدہ پہنچنے کا اندازہ ہے۔
چائنہ-پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی، جو 2013 میں قائم ہوئی، پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں صحت، تعلیم اور بنیادی فلاحی منصوبوں کے ذریعے زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ یہ نئی شراکت داری چینی فلاحی امداد اور مقامی طبی مہارت کو ایک جدید "ٹیکنالوجی پر مبنی رضاکارانہ نیٹ ورک" کے ماڈل کے تحت جوڑتی ہے تاکہ دیرپا اور موثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
معاہدے میں مریضوں کی باقاعدہ فالو اپ سہولیات اور طبی عملے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت بھی شامل ہے تاکہ خدمات کی افادیت کو بڑھایا جا سکے۔ منتظمین نے عندیہ دیا ہے کہ پروگرام کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سہولت کو ابتدائی تین سالہ مدت سے آگے بھی بڑھایا جا سکتا ہے، جس سے ملک بھر میں مزید کمیونٹیز مستفید ہوں گی۔
