چین پاک کمپنیوں کے درمیان 150 میگاواٹ ونڈ انرجی منصوبوں کے لیے معاہدے پر دستخط
اسلام آباد(گوادر پرو) پاکستان کی ریون انرجی لمیٹڈ نے کہا ہے کہ اس نے چین کی سانی رینیوایبل انرجی لمیٹڈ کے ساتھ تجارتی اور صنعتی (سی اینڈ آئی) شعبے میں 150 میگاواٹ ونڈ انرجی منصوبوں کی تعمیر کے لئے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔
ریون نے مزید کہا کہ یہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے حل کو آگے بڑھانے کے لئے اسٹریٹجک تعاون کا آغاز ہے۔
کمپنی نے کہا کہ پائیدار مستقبل کے مشترکہ وژن کے ساتھ فریقین مشترکہ طور پر سی اینڈ آئی سیگمنٹ میں ای پی سی (انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن) منصوبوں کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کا ابتدائی ہدف 150 میگاواٹ ہے۔
ایم او یو پاکستان کے نجی شعبے کی جانب سے چینی ونڈ پاور ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی طلب کا ثبوت ہے۔ 2024 میں لکی سیمنٹ، یونس ٹیکسٹائل ملز اور لبرٹی ملز نے کراچی میں مختلف صلاحیت کے ونڈ پاور پلانٹس لگائے، جن میں سے ہر ایک میں چین کی گولڈ ونڈ کی تیار کردہ ونڈ ٹربائن شامل تھیں۔ یہ پلانٹس پاکستان کے اوریئنٹ انرجی سسٹمز کی جانب سے لگائے گئے تھے جس کا گولڈ ونڈ کے ساتھ 150 میگا واٹ ونڈ ٹربائن کی فراہمی کا معاہدہ ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی جانب سے چینی شمسی توانائی کی طلب میں بھی اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ حال ہی میں دو اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ 24 اپریل کو چین کی ہوسن نے کہا کہ اس نے پاکستان کے بہوم ایسوسی ایٹس کے ساتھ 500 میگا واٹ کے ہیٹروجین ماڈیولز کے لئے خصوصی منصوبوں کی تقسیم کی شراکت داری پر دستخط کیے ہیں۔ 25 اپریل کو اوریئنٹ انرجی سسٹمز نے کہا کہ اس نے چین پاکستان جے وی ٹائر مینوفیکچرر سرویس لانگ مارچ (ایس ایل ایم) ٹائرز میں 7 میگا واٹ کے سولر پارک منصوبے کی تنصیب کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اورینٹ انرجی نے اس سے قبل ایس ایل ایم ٹائروں پر 2 میگاواٹ کا شمسی توانائی پلانٹ نصب کیا تھا۔
