En

سوات موٹروے نےعید کے دوران سیاحوں کے لیے سفر آسان کر دیا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Apr 2, 2025

سوات(گوادر پرو)ہر عید کے موسم میں سوات موٹر وے، جسے ایم 16 بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم نقل و حمل کی راہداری کے طور پر کام کرتی ہے، جس سے چھٹیاں منانے والوں کے لئے خیبر پختونخوا کے مقبول ترین مقامات تک رسائی میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کی تکمیل کے ساتھ ہی سیاحوں کی تعداد دگنی ہونے کی توقع ہے۔ یہ جدید ایکسپریس وے ایک ناگزیر راستہ بن گیا ہے ، جو تہوار کے دوران خطے کی دلکش وادیوں اور پہاڑی ریزورٹس میں ہزاروں سیاحوں کی نقل و حرکت کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

مالاکنڈ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ناصر محمود ستی کے مطابق رواں ہفتے عید کے دوران 7 لاکھ سے زائد سیاحوں نے سوات اور مالاکنڈ ڈویژن کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے سیاح اس خطے کا دورہ کرتے ہیں جس سے اہم سیاحتی مقامات پر میلے جیسا ماحول پیدا ہوتا ہے۔

پشاور، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہور جیسے شہروں سے آنے والے سیاحوں نے سوات کے مشہور سیاحتی مقامات بشمول مالم جبہ، مدینہ، بحرین، کالام، گیبن جبہ اور مرغوزر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے دلفریب مناظر اور تازگی بخش آب و ہوا سے لطف اٹھایا۔

حالیہ برسوں میں، 160 کلومیٹر طویل موٹر وے نے سفر کے طریقوں کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا ہے، اس کے جدید ترین بنیادی ڈھانچے نے وادی سوات کے اہم پرکشش مقامات سے بلا تعطل رابطے کو ممکن بنایا ہے۔ اس نے روایتی پہاڑی سڑکوں پر بھیڑ کو کم کیا ہے، خاندانوں کے لئے محفوظ اور زیادہ آرام دہ سفر فراہم کیا ہے، اور گھریلو اور بین الاقوامی زائرین دونوں کے لئے نقل و حرکت میں اضافہ کیا ہے.

لاہور سے تعلق رکھنے والے کریم فیملی نے گوادر پرو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ہم فجر کی نماز کے بعد گھر سے نکلے تھے اور صبح 9 بجے مدین میں تھے۔ بچوں نے ایک بار یہ بھی نہیں پوچھا کہ 'کیا ہم ابھی تک وہاں ہیں؟'

ہوٹل کے مالک نذیر احمد کا کہنا ہے کہ 'پہلی بار ہم دیکھ رہے ہیں کہ مہمان تھکے ہوئے ہونے کے بجائے آرام سے آتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنے قیام میں توسیع کر رہے ہیں کیوں کہ گھر کا سفر اب بہت آسان ہو گیا ہے۔

عید کے مصروف ترین سفری اوقات کے دوران موٹروے مسلسل سیاحت کے قابل بنانے والے کے طور پر اپنی اہمیت کا مظاہرہ کرتی ہے اور موثر آپریشنز کو برقرار رکھتے ہوئے ٹریفک کے بے مثال حجم کو سنبھالتی ہے۔ اس کی تزویراتی اہمیت میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے، جس سے شمالی پاکستان کے سب سے زیادہ مطلوب تعطیلات کے مقامات کے لئے ترجیحی گیٹ وے کے طور پر اس کے کردار کو تقویت ملتی ہے۔ یہ سوات کے سیاحتی مقامات تک رسائی کو بھی آسان بناتا ہے اور زرعی اور باغبانی کی برآمدات کے لئے لاجسٹکس کو بہتر بناتا ہے۔

مقامی تاجر برادری بالخصوص ہوٹل مالکان کا خیال ہے کہ سوات موٹروے کے فیز ٹو میں توسیع سے یہ روٹ چکدرہ سے فتح پور تک پھیل جائے گا جس سے مسافروں کو مینگورہ (سوات کا تجارتی مرکز)، مالم جبہ (مشہور سکی ریزورٹ) اور کالام اور مہودند کی دلکش الپائن وادیوں تک براہ راست رسائی حاصل ہوگی۔ اس توسیع سے اپر دیر اور وادی کمرات سے منسلک شاہراہوں کے ذریعے رابطے میں بھی بہتری آئے گی۔

اگرچہ بحرین سے باہر سڑکوں کی موجودہ صورتحال مشکل ہے - بنیادی طور پر 2022 سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی وجہ سے - دوسرے مرحلے کی تکمیل ڈرامائی بہتری کا وعدہ کرتی ہے۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد ، دوسرا مرحلہ سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کرے گا ، زیادہ سے زیادہ سیاحوں کی آمد و رفت کی حوصلہ افزائی کرے گا ، اور مقامی اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔ چار لین موٹر وے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے (مستقبل میں چھ لین تک توسیع کے انتظامات کے ساتھ) اس میں نو انٹرچینج اور آٹھ پل شامل ہوں گے، جو سوات کے اہم مقامات سے بلا تعطل رابطے کو یقینی بنائیں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles