En

پاکستان کے تل برآمد کرنے والے 23 رکنی وفد کا دورہ چین

By Zafar Hussain | China Economic Net Aug 23, 2024

بیجنگ(چائنہ اکنامک نیٹ )  پاکستان سے تل  برآمد کرنے والے 23  رکنی وفد نے 18 سے 21 اگست تک بیجنگ  اور چین کے صوبہ ہیبی کے شہرہاندان کا دورہ کیا جہاں انہیں چینی کمپنیوں کی جانب سے بڑے آرڈرز موصول ہوئے اور توقع ہے کہ رواں سال پاکستان  چین کو  برآمد کرنے والا  سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔

وفد نے 19 اگست کو بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں پاکستان چائنہ بی ٹو بی سیسیم   کانفرنس میں شرکت کی۔ بی ٹو بی کانفرنس کا اہتمام مشن اینڈ چائنہ نیشنل گرینز ایسوسی ایشن (سی این اے جی ایس)نے کیا  ۔ کانفرنس کا افتتاح چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور سی این اے جی ایس کے نائب صدر وانگ ژین ژونگ نے کیا۔

اس موقع پر وفد کے سربراہ حافظ سعد بن مصطفی نے بھی خطاب کیا۔ ایس سی آئی گروپ کے تجزیہ کار نے کانفرنس میں ایک پریزنٹیشن پیش کی جس میں چینی مارکیٹ میں طلب اور رسد کی صورتحال اور متعلقہ قیمتوں کی حرکیات پر روشنی ڈالی گئی۔ کانفرنس میں پاکستان سے تل درآمد کرنے میں دلچسپی رکھنے والے 19 سرکردہ چینی کاروباری اداروں نے شرکت کی جن میں کوفکو، بیجنگ کیپٹل ایگری بزنس اینڈ فوڈز گروپ، چنگلیانگ ہولڈنگز، ہیبی گرین گروپ اور ژوواچوانگ کنسلٹنگ کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔

دورے کے دوران وفد نے صوبہ ہیبی کے شہر ہاندان کی ڈیمنگ کاونٹی کا بھی دورہ کیا۔ ڈیمنگ شہر چین سے چینی تل کی درآمدات کا 20 فیصد استعمال کرتا ہے اور فی الحال سالانہ 200000 میٹرک ٹن سے زیادہ تل درآمد کرتا ہے جبکہ   چینی درآمدات 1 ملین میٹرک ٹن سالانہ ہیں۔ ڈیمنگ کاونٹی اس وقت ایتھوپیا، موزمبیق، بھارت اور دیگر ممالک سے درآمدات کرتی ہے اور اس وقت پاکستان سے درآمدات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ وفد کے دورے سے نئے درآمد کنندگان کی تلاش اور ڈیمنگ کاونٹی میں پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کا شاندار موقع ملا۔

وفد نے ڈیمنگ کاونٹی میں چار سرکردہ فیکٹریوں کا دورہ کیا جو غذائی مصنوعات اور تل کا تیل تیار کرنے کے لئے تل کے بیجوں کی بڑی مقدار درآمد کرتے ہیں۔ ان کمپنیوں میں جنگ شنکوان تل آئل، وڈیلی فلور، ڈیمنگ فو تل آئل اور تائیڈو گروپ شامل ہیں۔

سیمینار کے دوران فریقین کے درمیان پاکستان سے تل کی قیمتوں، مقدار، معیار اور ذائقے کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔

پاکستانی سفارتخانے  کے  کمرشل قونصلر اور پاکستانی کاروباری اداروں کے درمیان ڈیمنگ حکومت اور اعلی چینی کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستانی کاروباری اداروں اور چین کے بڑے سرکاری اداروں کے درمیان ایک معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی تاکہ شہر کے صنعتی زون میں گودام کی سہولت کے قیام کے ذریعے ملک کو پاکستانی برآمدات میں مدد فراہم کی جا سکے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles