En

سنکیانگ کا پاکستان کے ساتھ طبی تعاون بڑھانے کا فیصلہ

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 5, 2023

ارمچی( گوادر پرو ) حال ہی میں پاکستانی سینیٹر رانا محمود الحسن اور ان کے وفد نے سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ کیا اور اسکول کے صدر حاجی اکبر عیسیٰ کے ساتھ ایک سمپوزیم منعقد کیا جس کا مقصد تعلیم اور سائنسی تحقیق کے شعبوں میں پاکستان اور سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
 حاجی اکبر عیسیٰ نے کہا بی آر آئی ممالک کے ساتھ ہمارے پچھلے تبادلے میں، ہمیں معلوم ہوا کہ وہ روایتی چینی ادویات (ٹی سی ایم) میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں، جس میں اویگور، کازک اور منگولیا کی ادویات شامل ہیں۔ سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی کا بی آر آئی ممالک کے ساتھ طبی تبادلے بہت پہلے شروع ہو چکے ہیں، لیکن ہمہ جہت طبی تعاون کے لیے پلیٹ فارم کا فقدان ہے۔ اس سال کے اوائل میں 14 ویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے پہلے اجلاس میں حاجی اکبر عیسیٰ نے بی آر آئی میڈیکل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جدت طرازی کے لئے ایک ایکشن پلان تیار کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ بین الاقوامی طبی ٹیلنٹ کے تبادلوں کو مضبوط بنانا اور باہمی سیکھنے کے لئے ایک پل کی تعمیر منصوبے کے اہم حصے ہیں۔
سمپوزیم میں دونوں فریقین نے تعلیمی پالیسیوں، طلبہ کے تبادلوں اور دیگر پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی تعلیمی تعاون کے لئے ایک پلیٹ فارم بنانے ، سائنسی تحقیق ، اساتذہ کے تبادلے اور طلباء کی مشترکہ تربیت میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا۔
  انہوں نے مزید کہا ہماری یونیورسٹی کو بین الاقوامی تعلیم میں 30 سال کا تجربہ ہے، ایک پختہ نظام انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ مراحل کا احاطہ کرتا ہے. ہم نے تقریبا 1200 پاکستانی طالب علموں کو تربیت دی ہے۔ مستقبل میں ہم پاکستان کے ساتھ انٹر اسکول تعاون کو مضبوط کریں گے اور طبی قابلیت کے امتحانات میں تعاون کریں گے۔ ہم بی آر آئی ممالک میں طبی تحقیق اور ٹیلنٹ کی تربیت کو فروغ دینے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔۔
حاجی اکبر عیسیٰ نے بی آر آئی ممالک میں اعلیٰ معیار کے غیر ملکی تحقیقی اور تعلیمی مراکز کے قیام اور ٹی سی ایم کے کچھ باہمی طور پر تسلیم شدہ تکنیکی اصولوں اور معیارات کو شروع کرنے کی بھی تجویز دی تاکہ وسائل کے تبادلے میں سہولت فراہم کی جاسکے اور بی آر آئی ممالک کی تکنیکی جدت طرازی کی صلاحیت کو بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا طبی صنعت کی بین الاقوامیت اور میڈیکل سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ، ٹی سی ایم بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے مرکزی دھارے کے طبی نظام میں ضم ہوجائے گا، اور معیشت، ثقافت اور ماحولیات سمیت دیگر پہلوؤں میں زیادہ اہم کردار ادا کرے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles