آم پر سالانہ اجلاس ، جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی آم تعاون پر اظہارخیال
باؤشان (چائنہ اکنامک نیٹ) تعاون کو گہرا اور تکنیکی ترقی کا اشتراک کرنے کے مقصد سے چین اور پاکستان سمیت نو ممالک کے ماہرین نے ایک بین الاقوامی تنظیم کے ساتھ مل کر 29 اور 30 اگست کو چین کے جنوب مغربی صوبے یوننان کے شہر باؤشان میں منعقدہ جنوب اور جنوب مشرقی ایشیا مینگونیٹ ورک کے دوسرے سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں ماہرین نے آم کی تحقیق اور صنعت کے طریقوں میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا اور اپنے متعلقہ ممالک کے تازہ ترین تحقیقی نتائج اور تجربات کا تبادلہ کیا۔
رکنیت کے سرٹیفکیٹ یوننان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (وائی اے ایس ایس) کے نائب صدر گونگ جیاشن نے نیٹ ورک کے ممبران کو پیش کیے۔ انہوں نے علاقائی آم کی صنعت میں نیٹ ورک کی خدمات کا اعتراف کیا اور مسلسل تعاون کے ذریعے آم کے کاروباری اداروں کے روشن مستقبل کی امید ظاہر کی۔
اجلاس میں ماہرین نے مشترکہ تحقیقی منصوبوں، استعداد کار بڑھانے اور سائنسی نتائج کی مشترکہ اشاعت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس تعاون کا مقصد آم کی صنعت میں عام چیلنجوں سے نمٹنا ہے ، جیسے بہتر اقسام اور کیڑوں پرکنٹرول ۔
یوننان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (وائی اے ایس ایس)، "بیلٹ اینڈ روڈ" ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیا کراپ ریجنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن انسٹی ٹیوٹ اور ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیا ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جوائنٹ ریسرچ سینٹر کی جانب سے منعقد کی جانے والی اس دو روزہ کانفرنس کا موضوع "گرین ڈیولپمنٹ کے لیے تبادلے اور تعاون" تھا۔ اس تقریب کا مقصد تکنیکی جدت طرازی، ٹیلنٹ کی کاشت اور ماحول دوست ترقی میں مسلسل پیش رفت کو فروغ دینا تھا۔
29 ستمبر 2021 کو قائم ہونے والا یہ نیٹ ورک چین، پاکستان، بنگلہ دیش، کمبوڈیا، ایتھوپیا، ایران، میانمار، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ویتنام وغیرہ سمیت ممالک کے 21 رکنی یونٹس پر مشتمل ہے۔ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں آم کی اس علاقائی تحقیقی تنظیم کا قیام آم کی تحقیق اور ترقی میں ایک اہم قدم ہے۔