پاک چین ٹی آئی آر روٹ علاقائی تجارتی روابط میں انقلاب برپا کرے گا، پاکستانی وزیر
اسلام آباد (گوادر پرو) پاکستان کے نگران وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ (ٹی آئی آر) روٹ خطے میں تجارتی روابط میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔
گوادر پرو کے ساتھ ایک انٹرویو میں نگران وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات محمد سمیع سعید نے اس بات پر زور دیا کہ نئے شروع کردہ روٹ سے پاکستان اور چین کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافہ ہوگا، جبکہ خشکی سے گھرے وسطی ایشیائی ریاستوں کو جوڑنے کے لئے ایک موثر اور محفوظ زمینی راستہ بھی فراہم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک اور جیت کی صورت حال ہے کیونکہ چین کے ساتھ ہمارا تعاون بڑھ رہا ہے۔
کارگو ٹرکوں کا پہلا قافلہ پہلے ہی نئے ٹی آئی آر روٹ کے ذریعے چین سے پاکستان جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کنونشن کے تحت پہلی بار پاکستان کی نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن اور معروف چینی کمپنی سی ای وی اے لاجسٹکس کے تعاون سے سرحد پار سامان کی نقل و حمل کا آغاز کیا گیا ہے۔
یہ اہم سنگ میل چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر حاصل ہوا۔
کاشغر یوان فانگ انٹرنیشنل لاجسٹکس پورٹ کمپنی میں ٹی آئی آر سروس کا باضابطہ آغاز کرنے کی تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں این ایل سی، کاشغر کسٹمز، میونسپل کمیٹی کے حکام، سی ای وی اے لاجسٹکس اور کراس بارڈر ای کامرس ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران مقررین نے کاشغر سے اسلام آباد تک ٹی آئی آر ٹرانسپورٹ روٹ کی اہمیت پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان ٹی آئی آر معاہدے کے تحت سامان کی نقل و حمل کے مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
سرحدوں پر منظم اور مربوط کسٹم طریقہ کار کی بدولت ، ٹی آئی آر سامان کی سرحد پار نقل و حرکت تیز اور محفوظ ہوگی۔ یہ ہموار عمل نہ صرف وقت بلکہ اخراجات کو بھی کم کرے گا۔ تقریب کے اختتام پر کارگو ٹرکوں کا پہلا قافلہ پاکستان کے لیے روانہ ہوا۔
وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات محمد سمیع سعید نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی سی پیک منصوبوں پر کام میں تیزی لانے کے احکامات جاری کیے ہیں، جب کہ پاکستان اور چین اس یادگار کوشش کی 10 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔