En

چین کو پاکستانی مرچ کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایم او یو پر دستخط

By Mariam Raheem | Gwadar Pro Aug 14, 2023

کراچی  (چائنا اکنامک نیٹ)  چین-پاک تجارت اور زرعی تعاون میں اہم پیشرفت،  پاکستان کی ڈائنامک انجینئرنگ اینڈ آٹومیشن اور چین کی چھنگ داؤ لولو ایگری ایکویپمنٹ کمپنی لمیٹڈ  کے درمیان چین کو برآمد کرنے کے لیے پاکستان میں مرچ کو پروسیس کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہو گئے۔ 
 
 
دستخط کی تقریب میں چین میں پاکستانی سفارت خانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر، پاکستانی وزارت تجارت (ایگری ڈویژن) کے جوائنٹ سیکرٹری قمر زمان اور چین میں پاکستان کے اعزازی سرمایہ کاری قونصلر وانگ زیہائی نے شرکت کی۔
 
چین اس وقت دنیا کا سب سے بڑا   مرچ پیدا کرنے والا اور تجارت کرنے والا ملک ہونے کے ساتھ اس مفاہمت نامے نے پاکستانی کاروباری اداروں کے لیے چین کی وسیع مارکیٹ تک رسائی کے لیے نئی راہیں کھولی ہیں۔ یہ دونوں کمپنیوں کے درمیان تحقیقی تعاون اور تبادلہ پروگراموں کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے، جو باہمی سیکھنے اور ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
 
مفاہمت نامے کی شرائط کے تحت، دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر مرچ کی پیداوار کی ورکشاپس کے قیام، عملے کے انتظام اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے کام کے منصوبے تیار اور مربوط کریں گی۔
 
گزشتہ ماہ کے آخر میں چین کے نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ اور سابق پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے مشترکہ طور پر خشک مرچوں کی برآمد کے لیے فائیٹو سینیٹری کی ضروریات سے متعلق ایک پروٹوکول پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا، جس سے پاکستانی مرچوں کی بڑی صلاحیت کو ظاہر کیا گیا اور اس کے لیے ایک وسیع تر مارکیٹ کا موقع فراہم کیا۔  
 
چھنگداؤ لولو ایکوپ کے چیئرمین لی زیمن، جنہوں نے 10 سے 12 اگست تک کراچی میں منعقد ہونے والے پہلے فوڈ  نمائش میں شرکت کی، پاکستان کے بڑے مرچ  کی کاشت کرنے والے شہروں بشمول کراچی اور لاہور کی مختلف مرچ کمپنیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور چھ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کے ارادے پر پہنچ گئے۔ 
 
2015 میں قائم  کی گئی  چھنگداو  لو لو ایگریکلچر ایکوایپمنٹ  کمپنی لمیٹیٹڈ ایک متنوع ادارہ ہے جو تحقیق اور ترقی، مینوفیکچرنگ اور زرعی مشینری اور آلات کی درآمد اور برآمد کو مربوط کرتا ہے۔ یہ کمپنی، جس نے مرچ کے ہینڈل کو ہٹانے کی پہلی مشین بنائی اور چین میں اچھی طرح سے فروخت ہوتی ہے، اپنی مصنوعات بنیادی طور پر بھارت کو برآمد کرتی ہے، اور چار سال قبل پاکستان کو مرچ  کی پروسیسنگ کے آلات کی برآمد کا آغاز کیا تھا۔
 
 لی نے کہا کہ بھارت مسلسل چار سالوں سے چین کی درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے،پاکستان میں مرچ کی کاشت  بھارت کی طرح  موزو ہے  ، لیکن پاکستانی مرچ کی کوالٹی اور پیداوار ی  اقسام  پسماندہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے نسبتاً پیچھے رہ گئے ہیں۔ 
 
  لی نے کہا لو لو ایکویپ جیسے  زیادہ سے زیادہ چینی انٹرپرائزز  پاکستانی مرچ کی مختلف قسم کی بہتری، مکینیکل کاشت  اور سائنسی پروسیسنگ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، یہ پاکستانی مرچ چین کو برآمد کرنے کے لیے زیادہ مستحکم اور آسان تجارتی ماحول فراہم کرے گا اور دو طرفہ تجارت کو فروغ  ملے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles