چین نے پاکستان کے گروپ دورے دوبارہ شروع کردیئے
بیجنگ(گوادر پرو) چین کی وزارت ثقافت و سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ چین 10 اگست سے پاکستان، بنگلہ دیش، میانمار، میکسیکو سمیت تقریبا 80 ممالک میں چینی شہریوں کے لیے بیرون ملک سفر دوبارہ شروع کرے گا۔ یہ چین کے پائلٹ پروگرام میں بیرون ملک گروپ کے دوروں کے لئے مقامات کی تیسری کھیپ ہے۔
مقامات کی تعداد بڑھانے کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین کی سمندر پار سیاحت کی صنعت گزشتہ ماہ کے دوران تیزی سے بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ مبصرین نے نشاندہی کی کہ مزید چینی مسافروں کی واپسی سے عالمی سیاحت کی صنعت کو بہت ضروری فروغ ملے گا اور عالمی معیشت میں امید پیدا ہوگی۔
بیجنگ اسپورٹس یونیورسٹی میں تفریحی کھیلوں اور سیاحت کے پروفیسر جیانگ یی نے مشورہ دیا کہ بیرونملک سیاحت کا شعبہ مارکیٹ پر مبنی ہے اور بہت سی خدمات کی مصنوعات کو پیشگی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
سیاحت کے شعبے میں پاک چین تعاون بڑھانے کے لیے چین میں پاکستانی سفارت خانے نے ڈسکور پاتھيے کے نام سے ایک ویب سائٹ لانچ کی ہے جس میں پاکستان میں سیاحت کے اہم مقامات کے بارے میں معلومات اور بڑے عجائب گھروں، مالز اور ہوٹلوں کی آفیشل ویب سائٹس کے لنکس شامل ہیں۔ اس سے قبل بیجنگ کے پیلس میوزیم میں گندھارا آرٹ نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں پاکستان سے آنے والے 173 نوادرات کی نمائش کی گئی تھی۔ یہ چینی بھائیوں اور بہنوں کو یہ بتانے کے لیے ایک قدم ہے کہ پاکستان کیا پیشکش کر سکتا ہے۔ گوانگژو میں پاکستان کے قونصل جنرل سردار محمد نے اس موقع پر اظہار خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سیاحوں کے لیے جغرافیائی جنت ہے۔ یہاں برف سے ڈھکے ہوئے پہاڑ، جھیلیں، پائن کے درخت اور آبشاریں ہیں، جو خاص طور پر ان لوگوں کے لئے پرکشش ہیں جو مہم جو سیاحت کے شوقین ہیں۔ دوست ممالک سے آنے والے سیاحوں کو فروغ دینے کے لیے پاکستان میں ٹور گائیڈ ٹریننگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سردار محمد نے سفری سہولتوں کو فروغ دینے میں پاکستان کی موجودہ کوششوں کا ذکر کیا۔
سیاحت کے شعبے میں سنگ میل عبور کرنے کے لئے ٹاسک فورس برائے سیاحت پہلے ہی تشکیل دی جاچکی ہے۔ ہمیں بین الاقوامی سیاحوں کے لئے ایک بہتر اور زیادہ محفوظ ماحول اور سفر میں آسانی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر رانا آفتاب نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ ٹور آپریٹرز کے ذریعے گروپ ٹورازم کو فروغ دے سکتے ہیں تاکہ بین الاقوامی سیاحوں کے لئے خوشگوار ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔