En

پاک چین ویلڈنگ اسکول مقامی افراد کے روشن مستقبل میں معاون

By Staff Reporter | Gwadar Pro Aug 10, 2023

 کراچی  (چائنا اکنامک نیٹ)   گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم جسے  کے فور بھی کہا جاتا ہے   اس کے تحت کراچی میں قائم ایک ''ویلڈنگ اسکول''      نے مقامی طور پر کئی تکنیکی صلاحیتوں کو تربیت دی ہے، جس سے مقامی لوگوں کو تربیت اور ملازمت دونوں حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔


اسکول کے مطابق، اسے پاکستان واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) اور چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ (سی سی سی سی) نے مشترکہ طور پر شروع کیا تھا اور ہر تربیتی سیشن سات دن تک جاری رہتا ہے۔ اب تک 124 طلباء تربیت حاصل کر چکے ہیں جن میں سے 61 طلباء فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اور سبھی کامیابی سے ملازمت حاصل کر چکے ہیں۔ ''روزگار کی شرح 100  فی صد  تک پہنچ گئی ہے۔

 کے فور  کراچی کے لیے ایک اہم منصوبہ ہے، کیونکہ یہ پاکستان کے کسمپولیٹن شہر اور اقتصادی حب کو پانی کی فراہمی کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ تاہم، شہر کو تربیت یافتہ ویلڈرز کی کمی کا سامنا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے کے فور کی انتظامیہ نے خاص طور پر مقامی ملازمین کے لیے ایک ''ویلڈنگ اسکول'' قائم کیا۔ یہ سکول نہ صرف مقامی مارکیٹ میں ویلڈرز کی کمی کو پورا کر سکتا ہے بلکہ مقامی ملازمین کو چین کی طرف سے جدید تکنیکی مدد بھی فراہم کر سکتا ہے۔

''ویلڈنگ سکول'' ایک تکنیکی تربیتی مرکز ہے جس کی قیادت پیشہ ور چینی ویلڈنگ ماسٹرز کرتے ہیں، خاص طور پر مقامی ملازمین کو عملی تربیت اور تکنیکی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ یہ اسکول مقامی لوگوں کی ویلڈنگ کی مہارت کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے وقف ہے۔ تربیت کے بعد، پراجیکٹ بقایا ٹرینیز کے روزگار کو اس منصوبے میں شامل ہونے کی اجازت دے کر سبز روشنی دے گا یا وہ دوسری کمپنیوں کے لیے کام کرنے کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ  کے فور منصوبے کی تکمیل سے کراچی میں پانی کی قلت کو مؤثر طریقے سے دور کیا جائے گا، اور اس طرح لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور خطے میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا۔

 کے فور پاکستان میں آج تک کا سب سے بڑا ذریعہ معاش منصوبہ ہے، اور مکمل ہونے پر، یہ کراچی کے 20 ملین سے زائد لوگوں کے لیے پانی کا مسئلہ حل کر دے گا۔ رپورٹر کو معلوم ہوا کہ یہ منصوبہ ایک سال سے جاری ہے اور 39 فیصد تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles