En

بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں پاک چین ڈرون کانفرنس کا انعقاد

By Zafar Hussain | Gwadar Pro Jul 27, 2023

بیجنگ (چائنا اکنامک نیٹ)     بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں پاکستان میں ایک قابل عمل ڈرون انڈسٹری کی تعمیر کے موضوع  پرچین پاکستان ڈرون کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
 
چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا کہ لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کئی صنعتوں میں ان مینڈ ایریل وہیکل (UAVs) کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سمارٹ سٹیز، پولیسنگ، اور زراعت کا شعبہ ان ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہا ہے۔
 
 سفیر نے کہا کہ  حالیہ برسوں میں، آئی ٹی انڈسٹری کے اندر اقتصادی آپریشنز پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے، چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور،  بی آر آئی کا فلیگ شپ پروجیکٹ ہونے کے ناطے، پاکستان کی مدد کر رہا ہے اور اس نے پاکستان کی اقتصادی تبدیلی، انفراسٹرکچر، صنعت، خصوصی اقتصادی زون میں مدد کی ہے۔ تمام اس فریم ورک کے تحت تیار کیا گیا ہے. ہماری توجہ پاکستان کے اسٹریٹجک انفراسٹرکچر، سائنس ٹیکنالوجی اور نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر بھی ہے۔ اب، ہمارے پاس  سی پیک کے تحت آئی ٹی پر ایک خصوصی ورکنگ گروپ ہے ۔
 
حق نے مزید کہا ہم نے چین پاکستان ڈیجیٹل کوریڈور شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، ساتھ ہی ہم نے قومی ڈرون پالیسی بنائی اور پاکستان میں سول ڈرون ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام بھی زیر غور ہے۔ پاکستان میں، نیشنل سینٹر فار روبوٹکس اینڈ آٹومیشن (NCRA) ڈرونز سے متعلق حل اور ٹیکنالوجیز کی ترقی پر کام کر رہا ہے، جس میں ڈرون لیبز کی ایک سیریز کی مدد سے کام کر رہا ہے، جس میں  یو اے وی  پر انحصار کرنے والی لیب، سوارم انٹیلی جنس لیب، زراعت کے اعداد و شمار کی لیب، اور روبوٹ   ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ لیب شامل ہیں  ۔
 
ورلڈ یو اے وی فیڈریشن کے چیئرمین یانگ نے حاضرین کو بتایا کہ ورلڈ یو اے وی فیڈریشن کی بنیاد 2017 میں رکھی گئی تھی۔ ایشیا، یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ کے 36 سے زائد ممالک فیڈریشن میں مقامی چیپٹر کے طور پر شامل ہو چکے ہیں۔
 
''جیسا کہ  ایل ٹی پی میں ذکر کیا گیا ہے، زرعی ترقی ایک اہم تعاون کے شعبوں میں سے ایک ہے، جہاں  یو اے ویز  افزائش، بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول جیسے کئی پہلوؤں میں کام کر سکتے ہیں۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ڈرون ایریا میں شراکت داری  سی پیک  کی تعمیر کے لیے فائدہ مند ہو گی۔
 
انہوں نے تمام شرکاء کو آنے والی تقریبات سی پی ایس ای  2023 اور  ڈی سی ڈبلیو  2023، جو 25 سے 28 اکتوبر کو  منعقد ہوں گے، اگلے سال  ڈی ڈبلیو  سی  اور  یو اے وی  ایکسپو  میں شرکت کی دعوت دی۔
  
اعداد و شمار کے مطابق، چین کے ڈرون ادارے 30 صوبوں کے 100,000 سے زیادہ دیہاتوں، قصبوں اور کمیونٹیز کو مختلف خدمات فراہم کرتے ہیں، جن میں 800 بلین  ایس کیو ایم   سسٹمز  ایریا میں تقریباً 250,000 پلانٹ پروٹیکشن ڈرون ہیں۔
 
مورگن اسٹینلے کے مطابق 2050 میں عالمی شہری فضائی نقل و حرکت کی مارکیٹ کی قیمت 9 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی اور چین کو توقع ہے کہ ڈرون کارگو مارکیٹ 2024 تک تقریباً 200 بلین اور 2030 تک 20,000 سے 3 ٹریلین آر ایم بی ہو جائے گی۔ یانگ نے زور دیا  کہ  یو اے ایپلی کیشنز کی بڑے پیمانے پر کمرشل ڈویلپمنٹ  کو سہارا دینے کے لیے نچلی سطح  والے ایئر وے نیٹ ورکس، اور  یو اے ویزکی نمائندگی کرنے والی نچلی سطح کی  معیشت سے سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک نیا انجن بننے کی امید ہے۔
 
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون  میں نئی ترقی پاکستان کے لیے ضروری ہے۔
 
قادر نے کہا کہ پاکستان اگلے ماہ سب سے بڑی زرعی نمائش منعقد کرنے جا رہا ہے جس میں ڈرون بنانے والی صنعت کو جگہ ملے گی اور بہت سی مدعو ڈرون کمپنیاں مصنوعات کی نمائش کریں گی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles