En

پاکستانی چیری کو 12 سال کی محنت کے بعد چینی مارکیٹ میں رسائی مل گئی

By Shafqat Ali | Gwadar Pro Jul 25, 2023

اسلام آباد  (گوادر پرو) پاکستان کے وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق   طارق بشیر چیمہ نے پیر کی سہ پہر اعلان کیا کہ حکومت پاکستان سے چین کو چیری کی برآمدات کی مارکیٹ تک رسائی  کا  12 سال سے زیر التوا مسئلے کو حل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
 
 یہاں جاری ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کسٹمز چائنا کی جنرل ایڈمنسٹریشنز (جی اے سی سی) نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے محکمہ پلانٹ پروٹیکش(ڈی پی پی)، کو اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ڈی پی پی کے ساتھ رجسٹرڈپاکستانی برآمد کنندگان پاکستان سے چین کو چیری برآمد کرسکتے ہیں۔

چیمہ نے بیان میں زور دیا کہ ' یہ پاکستانی چیری کی برآمدات اور ملک کی مجموعی معیشت کو فروغ دینے کی طرف ایک بڑی کامیابی ہے۔ 

طارق بشیر چیمہ اور    وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ  ظفر حسنکی طرف سے چیری کی برآمدات اور برآمدات کے معیار کو عالمی معیار کے مطابق لانے پر توجہ اس کامیابی کے پیچھے بنیادی عنصر تھا۔

بیان  میں بتایا گیا کہ ان کی بصیرت انگیز قیادت اور پاکستانی پھلوں کی برآمدی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے پرعزم کوششیں چیری کے لیے منڈی تک رسائی حاصل کرنے میں ظاہر ہوئیں۔

اس نے مزید کہا کہ مارکیٹ تک رسائی کی یہ درخواست 2012 سے زیر التوا تھی۔

 جی اے سی سی  نے قرنطینہ کے طریقہ کار، رجسٹرڈ باغات، کولڈ ٹریٹمنٹ سہولیات اور  ڈی پی پی کے ساتھ رجسٹرڈ پیک ہاؤسز کے سینیٹری اور فائیٹو سینیٹری اقدامات کے ویڈیو معائنہ کے بعد، متفقہ پروٹوکول کے مطابق چیری کی برآمد کی اجازت دی۔
 
محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے رجسٹر باغات، کولڈ کو اپ گریڈ کرنے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے۔ جو کہ جی اے سی سی کے تقاضوں کی مطابق بنائے گیے۔ 

اس سمت میں رہنمائی، بار بار تکنیکی تعمیل آڈٹ سمیت انتھک کوششیں ڈی پی پی کی طرف سے کی گئیں تاکہ ان باغات اور سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ کوالٹی، سٹوریج اور پیکیجنگ کے علاوہ فوڈ سیفٹی اور فائٹو سینیٹری اقدامات میں بہتری کے ذریعے چیری برآمد کر سکیں۔

اب 90 چیری کے باغات اور 15 کولڈ ٹریٹمنٹ کی سہولیات اور پیک ہاؤس چین کو چیری برآمد کر سکتے ہیں۔

یہ حکومت پاکستان کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے جہاں   ایم این ایف ایس اینڈ آ رکے تحت محکمہ پلانٹ پروٹیکشن وزارت تجارت، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP)، گلگت بلتستان رورل سپورٹ پروگرام (GBRSP)، محکمہ زراعت گلگت بلتستان (GB)، چیمبر آف کامرس   گلگت بلتستان  کے قریبی تعاون سے اس قابل ہو گیا کہ وہ چین کی برآمدات تک رسائی حاصل کر سکے۔
 
یہ خاص طور پر جی بی کے کسانوں کے لیے اچھی خبر  ہے کیونکہ ان کی کمائی کا بنیادی ذریعہ اس پھل پر مبنی ہے۔

مزید برآں، پاکستان زرعی معیشت ہونے کے ناطے دیگر شعبوں میں بھی برآمدات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈیوں کے مطابق معیار  کو بہتر بنا سکتا ہے۔

یہ معاہدہ بین الاقوامی منڈیوں میں مزید برآمدات کے لیے ایک گیٹ وے کھولتا ہے بشرطیکہ  معیارات درست رہیں۔

مزید، مزید باغات اور سہولیات کی اپ گریڈیشن  ڈی پی پی کے ساتھ پائپ لائن میں ہے، تاکہ انہیں بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جا سکے تاکہ ایشیا،  یورپ، امریکہ (USA) اور آسٹریلیا کی اعلیٰ منڈیوں میں بڑے حصص حاصل کیے جا سکیں اور چین کو برآمد کے لیے ان کی رجسٹریشن بھی حاصل کی جا سکے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles