En

گوادر کے ماہی گیر  کی چین کی جانب سے عطیہ کردہ سولر سسٹم کی تعریف

By Staff Reporter | Gwadar Pro Mar 25, 2023

گوادر(گوادر پرو)گوادر  ولڈ سٹی میں مسجد اقصیٰ کے قریب غزروان کے علاقے کے رہائشی اور ماہی گیر عبدالرشید نے کہا کہ ہمیں اب بجلی کے بریک ڈاؤن سے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ چین کا سولر سسٹم گوادر کے لوگوں کو سروس فراہم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

عبدالرشید شمسی آلات کے پیکیج سے مستفید ہونے والوں میں شامل ہیں جو چین نے چینی سفارت خانے اور وزارت ماحولیات کے تعاون سے عطیہ کیا تھا۔ گزشتہ سال اس اقدام نے  سولرفوٹو وولٹک سسٹم اور ایل ای ڈی لائٹس کے 4,000 سیٹ عطیہ کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چند روز قبل تکنیکی مسائل کی وجہ سے گوادر میں ایک ہفتے سے بجلی کی بندش تھی۔ ایسی سنگین صورتحال میں میرے بچے چھ راتوں تک آرام سے سو سکے کیونکہ چین کی جانب سے عطیہ کردہ سولر سیٹ اور بیٹری پنکھے کو چلانے کے لیے 4 سے 5 گھنٹے بجلی فراہم کرتی تھی۔
گوادر پرو سے بات کرتے ہوئے عبدالرشید نے بتایا کہ چین کی وزارت ماحولیات  کی جانب سے چینی سفارت خانے کے تعاون سے عطیہ کے بعد سے ان کے خاندان کی زندگی میں بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بجلی کی طویل بندش کے دوران میری بیمار والدہ رات کے اندھیرے میں تکلیف اٹھاتی تھیں اور بہت بے چین رہتی تھیں۔ لیکن پچھلے پانچ مہینوں سے، ہمارے گھر میں شمسی توانائی کی بدولت، میری ماں خوش ہیں اور چین کو نیک خواہشات پیش کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دن کے وقت، ان کی بیوی اب شمسی توانائی کی بدولت گھر کے کام کرنے کے لئے واشنگ مشین اور دیگر برقی آلات کا استعمال کر سکتی ہے۔ عطیات کے عمل کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ منصفانہ اور شفاف ہے، سوائے ایک یا دو معاملوں کے۔
شمسی نظام نے رمضان میں قیمتوں میں اضافے کے دوران بھی ان کے بجلی کے بل کو قابو میں رکھنے میں مدد کی ہے۔
تصدیق کے عمل کے بارے میں انہوں نے کہا، "حکام نے ذاتی طور پر معلومات جمع کیں اور ہمارے ہمسایوں سے دریافت کیا تاکہ نظام شمسی کے مستحق وصول کنندگان کے طور پر ہماری حیثیت کی تصدیق کی جا سکے۔ تصدیق مکمل ہونے کے بعد حکام نے شمسی نظام مفت نصب کیا۔ ایک سماجی کارکن رحیم بخش نے گوادر پرو کو بتایا کہ ان کی معلومات کی بنیاد پر گوادر شہر کے تمام 42 وارڈز میں مستحق مقامی رہائشیوں میں چینی شمسی عطیات تقسیم کیے گئے۔ ایک اور مستفید زینب نے اس عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سولر ٹیم نے ان سے رابطہ کیا اور تصدیق کے بعد سولر سسٹم نصب کیا، انہیں خود ٹیم سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ شمسی توانائی حاصل کرنے سے پہلے ہمیں چین اور گوادر میں اس کی موجودگی کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا لیکن اب ہم نے اس کے کردار کے بارے میں کچھ بصیرت حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک سولر پینل اور بیٹری ان کے خاندان کی روزمرہ کی ضروریات کے لئے کافی ہیں۔
ایک اور وارڈ میں رہائشی مجید زرین نے چین کی جانب سے عطیہ کردہ نظام شمسی پر اظہار تشکر کیا۔ ''جب میں نے اپنے گھر میں نصب پورے سولر سسٹم کی مارکیٹ قیمت چیک کی، تو اس کی قیمت 100000 روپے سے زیادہ تھی۔ ایک ایسے شخص کے طور پر جو مالی طور پر جدوجہد کر رہا ہے، اتنے مہنگے نظام کو برداشت کرنا صرف ایک خواب تھا۔ گوادر میں غریبوں کے لیے اس فراخدلانہ اقدام پر ہم چین کے بے حد مشکور ہیں۔۔
سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گوادر کی آبادی ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے جن میں اکثریت غریب اور ماہی گیروں کی ہے۔
 سولر فوٹو وولٹک سسٹم اور ایل ای ڈی لائٹس کی شراکت ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لئے چین کے عزم کی تازہ ترین مثالوں میں سے ایک ہے۔ تخفیف اور موافقت کی کوششوں میں مدد کے لئے ، چین نے 37 ممالک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے تعاون پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں ، جس میں 1 بلین یوآن (147 ملین ڈالر) سے زیادہ مالیت کا مواد عطیہ کیا گیا ہے۔
گوادر پریس کلب کے صدر نور محسن کے مطابق صورتحال کا جائزہ لینے اور معلومات جمع کرنے کے بعد گوادر میں کم از کم 95 فیصد مستحق افراد کو سیاست کی مداخلت کے بغیر منصفانہ اور منظم انداز میں سولر فوٹو وولٹک سسٹم اور ایل ای ڈی لائٹس فراہم کی گئیں۔ محسن نے چین کے مثبت اثرات کی بھی تعریف کی اور گوادر میں کمیونٹی کو فائدہ پہنچانے کے لئے اس طرح کے منصوبوں کی ضرورت کا اظہار کیا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles