بلوچستان میں 16 ایکڑ پر مشتمل مینگروو جنگل کو کامیابی کے ساتھ بحال کیا گیا
سونمیانی(چائنہ اکنامک نیٹ)بلوچستان کے علاقے سونمیانی مارش ڈیم میں 16 ایکڑ پر مشتمل مینگروو جنگل کو کامیابی سے بحال کر دیا گیا ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (SCSIO) کے ساوتھ چائنا سی انسٹی ٹیوٹ آف اوشینولوجی نے پاکستان میں مینگروو بائیو ڈائیورسٹی اور مینگروو بحالی ڈیموسٹریشن زونز کی تعمیر کو فروغ دیاہے۔
ایس سی ایس آئی او "جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں ڈٹیا بیس کنسٹرکشن آف مینگروو بائیو ڈائیورسٹی اینڈ اینٹی پولیشن ایکالوجیکل ریسٹوریشن ڈیموسٹریشن زونز کے عنوان سے ایک پروجیکٹ کی قیادت کر رہا ہے، جو پاکستان میں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز (LUAWMS) کے تعاون سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر، تحقیقی ٹیم نے چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی آر اینڈ ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا تاکہ پاکستان میں تباہ شدہ ساحلی زمینوں کو بحال کرنے کے لیے مینگروو انسداد آلودگی ماحولیاتی بحالی جنگلات کی ٹیکنالوجی کو لاگو کیا جا سکے۔ پاکستانی فریق نے سونمیانی مارش ڈیم کے علاقے میں 16 ایکڑ سے زائد م مینگروو بائیو ڈائیورسٹی اینڈ اینٹی پولیشن ایکالوجیکل ریسٹوریشن ڈیموسٹریشن زونز کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا، جس نے مقامی مینگرووز کے تحفظ اور ترقی کو موثر طریقے سے فروغ دیا۔
مینگرووز، زمین پر سب سے زیادہ پیداواری اور متنوع ماحولیاتی نظاموں میں سے ایک کے طور پر، سیلاب کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جو غیر حاضر ہونے کی صورت میں سالانہ 39 فی صدزیادہ لوگوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (IUCN) کے مطابق مینگرووز غیر معمولی کاربن سنک ہیں، جن میں ٹروپیکل جنگلات سے تین سے پانچ گنا زیادہ کاربن ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔ وہ عالمی سطح پر 120 ملین سے زیادہ لوگوں کے روزگار کو بھی برقرار رکھتے ہیں اور 3,000 سے زیادہ مچھلیوں کی انواع کے لیے رہائش فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان کے دو صوبے سندھ اور بلوچستان، منفرد ساحلی ماحولیاتی نظاموں سے مالا مال ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کی کافی مقدار کو جذب اور اسے برقرار رکھنے کی قابل ذکر صلاحیت رکھتے ہیں۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسزکی فراہم کردہ ٹیکنالوجیز کے ساتھ پاکستان میں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز کے میرین سائنس سکول نے بلوچستان کے سونمیانی مارش ڈیم کے علاقے میں مینگروو کے پودے لگانے کے منصوبے اور ماہی گیر برادری کی شمولیت کی تقریب کا اہتمام کیا۔
لسبیلہ یونیورسٹی کے ایگزیکٹیو وائس پریذیڈنٹ پروفیسر محمد بلوچ اور میرین سائنس سکول کے ممبران نے بھی تقریب کے دوران ماہی گیر کمیونٹی سے ان کے روزگار کے بارے میں بات چیت کی۔ پروفیسر محمد بلوچ نے کہا کہ مینگرووز ماہی گیری پر مبنی ذریعہ معاش، ایندھن کی لکڑی، جانوروں کا چارہ فراہم کرتے ہیں اور قدرتی آفات کے خلاف قدرتی رکاوٹ کا کام کرتے ہیں۔