En

پاکستان میں چائنہ کینولا  کی کاشت عروج پر

By Staff Reporter | Gwadar Pro Feb 18, 2023

 گوجرانوالہ (گوادر پرو)  چین کی سیڈکمپنی کے کینولا کے بیج کی قسم HC-021c  پاکستان میں کثرت سے کاشت کی جا رہی ہے  ۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت یہ زرعی تعاون پاکستان کی خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کرے گا اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بچائے گا۔

گوادر پرو کو انٹرویو دیتے ہوئے ووہان چنگفا ہی شینگ سیڈ کمپنی کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائر چاو  شوشینگ نے کہا کہ اس منصوبے سے ملکی یونٹ کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور درآمدی بلوں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملیں بہتر سپلائی  حاصل کر سکتی ہیں اور صارفین  خالص خوردنی تیل حاصل کر سکتے ہیں۔

چاؤ نے پاکستان میں براسیکا نیپس کینولا کی دیگر موجودہ اقسام کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے  کہا کہ  HC-021cکی نشوونما کا دورانیہ کم ہے، جو اسے مقامی کسانوں کی کاشت سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ،    HC-021c  زیادہ بیماریوں کے خلاف قابل  مزاحمت ہے اور زیادہ کثافت والے پودے لگانے کے لیے موزوں ہے۔ ان عمدہ خصوصیات کو دیکھتے ہوئےHC-021c کی پیداوار  یگر مقامی اقسام سے  فی یونٹ  5 فی صد  زیادہ ہے ۔

پاکستان میں  HC-021cکے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے چاو نے کہا کہ پنجاب حکومت HC-021c  کو 5000 روپے/ پیکج دیتی ہے کیونکہ اس میں کشیدہ تیل  کے بیجوں کا رنگ بہتر ہے۔ کسان رایا/سرسوں سے 500 روپے  فی من   زیادہ حاصل کر سکتے ہیں، اس لیے HC-021c   بہتر آمدنی حاصل کر  سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا غذائی قدر کے لحاظ سے ایوب کی تحقیق کے پیش نظر،  HC-021c   تیل کے مواد پر 38  فی صد  یا اس سے زیادہ (رایا/سرسوں سے 10  فی صد زیادہ) اور اولیک ایسڈ پر 66 فی صد  سے زیادہ حاصل کرنے کے قابل ہے۔ مزید یہ کہ HC-021c     یورک ایسڈ کے مواد کا وزن 0.7  فی صد  ہے، جو کہ 2  فی صد  بین الاقوامی معیار سے بہت کم ہے، جس کے نتیجے میں ڈاون اسٹریم پروسیسنگ پر اضافی قدر زیادہ ہوتی ہے۔ 

 مستقبل میں  پاکستان میں چنگفا اور اس کے پارٹنر سرٹس سیڈز مقامی طور پر نئی نسلوں کی افزائش میں سرمایہ کاری کریں گے۔ پاکستان میں انڈسٹری چین بنانے کے لیے، ہم کینولا ہارویسٹر ماڈیولز اور چینی آئل پریس ٹیکنالوجی اور یونٹ متعارف کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ڈاؤن اسٹریم چین کے علاوہ ہم مقامی آئل پریس ملوں کو اعلیٰ معیار کے ریپ کے بیج فراہم کرنے کے لیے عمدہ قسم، کنٹریکٹ فارمنگ تیار کرنا چاہتے ہیں۔ اس موڈ سے پوریچین  کو فائدہ پہنچے گا۔ 

پاکستان میں سبزیوں کے تیل کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ ہر رہائشی کا تخمینہ 18 کلوگرام تیل کی سالانہ کھپت کا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 5 ملین ٹن سالانہ کھپت ہوتی ہے۔ خوردنی تیل پاکستان میں خوراک کی سب سے بڑی درآمدات میں سے ایک ہے۔

2021 سے 2022 تک، پاکستان نے تقریباً 3.6 بلین ڈالر مالیت کا خوردنی تیل درآمد کیا ہے، جو پاکستان کی قومی سپلائی کا 89 فیصد ہے۔ تمام خوردنی تیلوں میں پاکستان نے پام آئل درآمد کیا ہے جس کا سب سے بڑا حصہ 94 فی صد  ہے۔ پام آئل کی مقامی سپلائی مارکیٹ شیئر کا صرف 11 فیصد لیتی ہے۔

2009 سے، ووہان کنگ فاہشینگ سیڈ کمپنی نے پاکستان میں کینولا کی تحقیق اور افزائش کے لیے سرٹس سیڈز پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے جبکہ   HC-021c    کو پاکستانی حکومت نے بعد میں 2019 میں منظور کیا تھا۔ کمپنی مقامی کسانوں کے لیے افزائش نسل اور تکنیکی مدد کا بھی انتظام کرتی ہے۔ ہر مارچ میں کمپنی کسانوں کے لیے فیلڈ ڈے کا اہتمام کرتی ہے اور بہتر پیداوار کے لیے انہیں کاشت کی ٹیکنالوجی منتقل کرتی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles