پاکستانی لڑکی کا چینی خلاباز سے خلائی سائنس پر مکالمہ
اسلام آباد (گوادر پرو) اسلام آباد ماڈل سکول فار گرلز کی 17 سالہ لڑکی آسیہ اسماعیل کو چینی خلاباز سے اپنے خیالات اور سوالات کے اظہار کا موقع ملا اور پاکستان کے بیجوں کی واپسی کی تقریب میں جواب ملا۔ تقریب چینی خلائی اسٹیشن سے کامسٹیک آڈیٹوریم اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔
اپنے خط میں آسیہ اسماعیل نے لکھا کہ میں تقریباً دس سال سے سائنس کی طالبہ ہوں۔ سائنس ایک نظم و ضبط ہے جو میرے لیے آرٹ کی ایک شکل ہے۔
انہوں نے پاک چین خلائی افزائش کے منصوبے اور خلا میں زندگی کے حوالے سے متعدد سائنسی سوالات بھی پوچھے۔
مجھے آپ کا خط موصول ہونے پر اور یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ سائنس میں دلچسپی رکھتی ہیں ''، لیو بومنگ، ایک تجربہ کار خلا نورد جس نے دو بار انسان بردار مشن انجام دیا اور چین کی پہلی اسپیس واک کی، ایک ویڈیو جواب میں کہا ہے جس میں انہوں نے خلائی پرواز کے تجر بہ کے حوالے سے اپنے پیغامات شیئر کیے ہیں۔
2008 میں وہ اپنے ساتھیوں ژائی زیگ ینگ اور جینگ ہی پینگ کے ساتھ مل کر، خلا میں بھیجے گئے تھے۔ چونکا دینے والے تجربے نے اسے نظم کی ایک سطر تیار کرنے کی ترغیب دی، ''وطن کو نظر انداز کرتے ہوئے، وہی عالمی گاؤں، سورج اور چاند کو، وہی خلائی شہر''۔
2021 میں اس نے دوبارہ خلاء میں اڑان بھری، اور چینی خلائی اسٹیشن میں تعینات خلابازوں کے پہلے گروپ میں سے ایک بن گیا۔ شنزو 12 انسان بردار خلائی مشن چین کے بہت سے دوسرے پہلوؤں جیسا کہ پہلی طویل مدتی خلائی مسافر کی رہائش، پہلی انسان بردار خود مختار تیز رفتار ملاقات اور ڈاکنگ، دوبارہ تخلیقی ماحول میں کنٹرول شدہ بائیو پروٹیکشن ٹیکنالوجی کی پہلی جامع مدار کی تصدیق کو بھی متعین کرتا ہے۔
اس نے واضح طور پر یاد کیا کہ ان میں سے، میرے لیے سب سے یادگار ایک غیر معمولی سرگرمی ہے، جس نے مجھے زمین کو بڑے اور وسیع تناظر سے دیکھنے کی اجازت دی۔
اس خلائی سفر پر ہی اس نے اپنا سب سے بڑا خواب دیکھا، چین کے پہلے انسانی روبوٹک بازو کے امتزاج کا حصہ بننا، جس کے لیے وہ 42 سے 55 سال کی عمر میں 13 سال تک سخت محنت کر رہے تھے۔
انہوں نے آسیہ اسماعیل کو لائیو براڈکاسٹنگ پروگرام تیانگونگ کلاس روم کی بھی سفارش کی، جو ان کے بہت سے سوالات کے جواب دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا شینزو 12 مشن نے پاکستان کا قومی پرچم اٹھا رکھا تھا، اور شینزو 14 مشن میں پاکستان کے پودوں کے بیج تھے، جو چین اور پاکستان کے درمیان گہری دوستی کو مکمل طور پر ظاہر کرتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے آسیہ اسماعیل کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنا سائنسی سفر بہادری اور استقامت کے ساتھ جاری رکھیں اور پاک چین تعاون کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
معلوم ہوا ہے کہ چین کے شین زو 14 مشن میں 7 قسم کیہربلپودوں کے بیج خلا میں لائے گئے۔ وہ زمین پر واپس آنے کے بعد مزید مطالعہ کے تابع ہیں۔