En

چین میں پاکستانی بلاگر کی دھوم

By Staff Reporter | Gwadar Pro Feb 2, 2023

شنگری (چائنا اکنامک نیٹ) ناپاہائی جھیل شنگری لا میں واقع  ہے، بھیڑوں  کے غول  اس کے آس پاس کی چراگاہ پر گھومتے  ہیں اور سردیوں کی گرم دھوپ میں  لطف اندوز ہوتے  ہیں ۔ چمکدار رنگ کے تبتی لباس میں ملبوس ماہذیب عباسی دو چینی سیاحوں کے ساتھ رقص کرتی ہیں جن سے وہ ایک دن پہلے اپنے سفر پر ملی  تھی، اور  آستینیں اڑاتے ہوئے  بازو کو خوبصورتی سے اٹھا تی ہیں۔
 
 
2016 سے چین میں مقیم پاکستانی لڑکی اس وقت بیجنگ کی ایک اعلیٰ یونیورسٹی میں چینی زبان میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رہی ہے۔ ماہذیب  نے  سی ای این    کو بتایا کہ میں ہمیشہ چینی زبان اور ثقافت سے متوجہ رہا ہوں،   یہ ایک قابل قدر مہارت ہے جو میرے مستقبل کے کیریئر کے لیے دروازے کھول سکتی ہے۔
 
 
ایک شوقین سیاح، عباسی نے گزشتہ برسوں میں چین کے 50 سے زیادہ شہروں کا سفر کیا ہے، اور اس بہار میلے میں 15 دن کی چھٹیوں کے ساتھ، وہ بیجنگ سے 2,000 کلومیٹر سے زیادہ دور چین کے جنوب مغربی صوبے  یوننان  میں مغرب کی طرف قدم رکھا۔ جیسا کہ چین نے  اپنے  کووڈ19 اقدامات میں نرمی  کی ہے، میں آزادانہ طور پر سفر کرنے اور ملک کے مختلف حصوں کو تلاش کرنے کے قابل ہوں،'' گلوبٹروٹر نے کہا  وہ رقص کرنے والے سیاحوں اور مقامی لوگوں او کھانے والے گروہوں کی فلم بنا رہی ہے۔
 
  ماہذیب   نے پرجوش انداز میں  سی ای این  کو بتایا  کہ مقامی لوگ شائستہ اور پیارے ہیں، اور میں ان کی ثقافت اور طرز زندگی سے محبت کر تی ہوں، یوننان میں، میں نے بہت سارے لوگوں کو سڑکوں پر دیکھا جو اپنی چھٹیوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ الحمدللہ اب سب کچھ نارمل ہے۔ 
 
جب وہ ملک کے مختلف حصوں میں سفر کرتی ہیں، عباسی کو ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ وہ جو کچھ دیکھتی ہیں اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر کریں۔ اس مقصد کے لیے  اس نے 2020 کے آخر میں بلاگنگ شروع کی اور چینی اور بین الاقوامی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر  وی لاگ پوسٹ  کیے۔ انہوں نے کہا میں نے یہ بتانے کے لیے بلاگ کرنا شروع کیا کہ حقیقی چین کیسا ہے، انہوں نے کہا بہت سے لوگ کبھی چین نہیں گئے اور ملک کے خلاف دقیانوسی تصورات رکھتے ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles