En

پاکستان کا پہلا ڈی سی پاور ٹرانسمیشن منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کا حامل ہے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jan 18, 2023

 مٹیاری (چائنا اکنامک نیٹ) مٹیاری کنورٹر اسٹیشن پر پاکستان کی بجلی کی ترسیل کی شریان کا نقطہ آغاز ہے، 886 کلومیٹر  طویل مٹیاری سے لاہور ± 660kV   ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن  پر   میر ارسلان علی جونیئر انجینئرز کو تربیت دے رہے ہیں۔
  
پراجیکٹ کے بانی ملازمین میں سے ایک کے طور پر پاکستان کے پہلے ڈی سی پاور ٹرانسمیشن ٹیلنٹ، کنٹرول اینڈ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے  اسسٹنٹ ڈیوٹی آفیسر  میر ارسلان علی   یہ دیکھ کر بہت خوش ہیں کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کو مقامی تکنیکی ماہرین میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ 
  
2020 میں پروجیکٹ کی تکمیل سے لیکر اب تکتربیت یافتہ  ڈی  پاور ٹرانسمیشن انجینئرز کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے، جو 16 سے بڑھ کر تقریباً 30 ہو گئی ہے۔

پاکستان میں پہلے  ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن پروجیکٹ کی سائٹ پر، وہ انجینئر جو پاکستان کے پاور ٹرانسمیشن سیکٹر کی ریڑھ کی ہڈی بننے کے پابند ہیں، مختلف خرابی کی صورتحال اور انتہائی پیچیدہ حالات کے مختلف حل سیکھ رہے ہیں۔
 
 
 میر ارسلان علی نے چینی سفارت خانے کی جانب سے  سی پیک  منصوبوں میں شاندار پاکستانی عملے کا ایوارڈ ملنے کے بعد  چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کو   ایک انٹرویو میں بتایا  چین کی جدید ترین پاور ٹرانسمیشن ٹیکنالوجی پاکستان میں پاور ٹرانسمیشن کی ترقی کے لیے ایک نیا نقطہ آغاز پیش  ہے، ہم اس کے محفوظ آپریشن کو برقرار رکھنے اور مقامی عملے کو جدید ترین معلومات فراہم کرتے ہیں۔  
 
ستمبر 2021 میں شروع ہونے کے بعد سے اس منصوبے نے تقریباً 20.6 بلینکے ڈبلیو ایچ  مجموعی بجلی کی ترسیل کی ہے، جو تقریباً 10 ملین مقامی گھرانوں کو مستقل، اعلیٰ معیار اور صاف بجلی فراہم کر رہی ہے۔ ترسیلی بجلی پاکستان کے پورے گرڈ کا تقریباً چھٹا حصہ ہے۔ اس نے نہ صرف پاکستان کو گرڈ لوڈ کی تقسیم اور غیر مساوی وسائل کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد کی بلکہ تعمیراتی مدت کے دوران کم از کم 7,000 روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے اور پاکستانی عملے کے لیے تقریباً 8,000 تربیتی سیشنز انجام دیے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles