En

بی آر آئی کے 10 برس بعد پاکستان کو مزید مواقع ملے، احسن اقبال

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jan 16, 2023

اسلام آباد(چائنا اکنامک نیٹ) چین کا 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو' (بی آر آئی) پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی اور قومی مفادات سے ہم آہنگ ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے ذریعے اس اقدام نے نہ صرف گزشتہ دہائی کے دوران قومی معیشت اور لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کیا ہے بلکہ یہ پاکستان کو وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا میں اقتصادی طاقتوں کے درمیان بہتر رابطوں میں کردار ادا کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گا، جس سے خطہ عالمی معیشت کا  مستقبل ہو گا۔  

اس جذبے کے تحت، حکومت پاکستان تجارتی سرگرمیوں کو تلاش کرے گی،  بیی ٹو بی  تعاون پر خصوصی توجہ  دے گی، دونوں ممالک کے درمیان بزنس سکولوں کو جوڑنے میں کردار ادا کرے گی، اور  سی پیک کے اگلے مرحلے کے دوران چینی مارکیٹ کو بہتر طور پر سمجھنے میں تاجر برادری کی مدد کرے گی۔ 

 ان  خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے چائنہ اکنامک نیٹ کو ایک حالیہ انٹرویو کے دوران کیا۔  انہوں نے کہا سی پیک پاکستان کے وژن 2025 اور چین کے  بی آر آئی  اقدام کا امتزاج تھا،اس سے پاکستان میں ان شعبوں میں سرمایہ کاری آئی جو معیشت کو مفلوج کر رہے تھے۔

چین کے ہمہ موسمی سٹریٹجک پارٹنر اور  بی آر آئی   سے  براہ راست مستفید ہونے کے ناطے پاکستان کے توانائی، انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبوں نے  سی پیک کے آغاز سے تمام فوائد حاصل کیے ہیں۔

 5,000 میگاواٹ سے زیادہ نئی بجلی کی پیداوار ایک ایسے وقت میں نصب کی گئی جب پاکستان کو توانائی کی شدید قلت کا سامنا تھا۔  سی پیک  نئے جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر میں بھی حصہ ڈال رہا ہے، جیسا کہ  ایم  5 سکھر-ملتان موٹروے، ہکلہ  ڈی آئی   خان موٹروے، اور گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے۔ اسی طرح سی پیک    نے فائبر آپٹک کیبل کے ذریعے پاکستان اور چین کے درمیان ایک نئی انفارمیشن ہائی وے بچھائی ہے، جس سے پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، وزیر نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے نے ترقی کے چیلنج سے نمٹا۔ خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اور حکومت سے حکومتی تعاون کو گہرا کرنے کے ذریعے پاکستان کو ایک صنعتی معیشت میں تبدیل کیا جائے گا۔

 وزیر نے کہا   اس سال چین اپنے پرچم بردار بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کی دسویں سالگرہ منائے گا۔دیگر شرکاء کی طرح یقین رکھتے ہیں کہ ''بیلٹ اینڈ روڈ'' اقدام کی مضبوط لچک اور جاندار ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اسے مشترکہ طور پر اقتصادی عالمگیریت کے تاریخی رجحان، عالمی حکمرانی کے نظام میں اصلاحات، اور تمام ممالک کے لوگوں کی بہتر زندگی گزارنے کی شدید خواہش کو  جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔ 

  انہوں نے کہا جب  سی پیک  شروع ہوا، پاکستان نے وژن 2025 کا آغاز کیا، جس نے علاقائی رابطوں کو پاکستان کی ترقی کے بنیادی محرکات میں سے ایک قرار دیا۔  وزیر نے پیش گوئی کی  کہ سی پیک کے مکمل ہونے کے بعد ہم زیادہ علاقائی انضمام دیکھیں گے،ہم  اس خطے میں وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور چین کے اندر رابطے بڑھا کر  3  بلین سے زائد لوگوں کے لیے مشترکہ خوشحالی پیدا کر سکتے ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles