En

چینی ٹیکنالوجی پاکستان میں  ڈریگن فروٹ کی کاشت  کو  فروغ دے گی

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 15, 2022

لاہور  (گوادر پرو) پاکستان میں  ڈریگن فروٹ کی کاشت کیلئے  قدرتی  ماحول ہے۔ پاکستانی کسانوں کو ڈریگن فروٹ کی کاشت کو فروغ، چینی اعلیٰ معیار کے ڈریگن فروٹ  کے  پودے اور اس کی سائنسی مینجمنٹ اور پودے لگانے کی ٹیکنالوجی فراہم کرکے  اس سے ڈریگن فروٹ کو پاکستان میں اعلی تجارتی صلاحیت کے ساتھ ایک نئے زرمبادلہ کے پھل میں تبدیل کرنے کی امید ہے۔ ان خیا لات  کا اظہار تیانٹین فارم کے مالک شان آئلن نے  گوادر پرو  کو  حالیہ انٹرویو میں کیا ۔

 ڈریگن فروٹ کا ذائقہ لذیذ اور اعلیٰ غذائیت کا حامل ہے۔ یہ ایک سبز اور ماحول دوست پھل ہے جس کے بعض علاجی اثرات ہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں سے پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی افزائش کو فروغ دینے والے ماہر ڈاکٹر آصف جاوید کی تحقیق اور مشاہدے کے مطابق ڈریگن فروٹ ایک ٹروپیکل  پھل ہے جو پاکستان کی ٹروپیکل ی اور  سب ٹروپیکل  آب و ہوا کے لیے موزوں ہے۔

اس کی مقامی پیداوار سے قبل پاکستان میں دستیاب ڈریگن فروٹ ویتنام، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک سے درآمد کیا جاتا تھا۔ آدھے پکے پھلوں کو ان کی شیلف لائف بڑھانے کے لیے کاٹا جاتا ہے، جس سے ذائقہ اور غذائیت کی قیمت بہت متاثر ہوتی ہے۔ زیادہ نقل و حمل کے اخراجات نے اس ''سپر فروٹ'' کو پاکستانیوں تک پہنچنا مشکل بنا دیا ہے۔ ڈاکٹر آصف جاوید کا خیال ہے کہ ڈریگن فروٹ ایک نقد آور فصل ہے اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی کارروائیاں اسے مزید منافع بخش بنا سکتی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ''ہم یہ پودے پورے پاکستان میں کسانوں اور شوقیہ کاشتکاروں کو فراہم کرتے ہیں اور نقل و حمل کے اخراجات بھی پورا کرتے ہیں۔ 
 
پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی کاشت ایک طویل سائیکل، اعلی سرمایہ کاری کی سہولت والی زراعت ہے۔ پاکستان میں ڈریگن فروٹ اگانے کی مشکلات پر تبصرہ کرتے ہوئے  شان نے کہا کہ مارکیٹ میں کوئی نئی اچھی قسمیں نہیں ہیں، اور ان کو بہتر بنانا نسبتاً مشکل ہے۔ پودے لگانے کی جدید تکنیکوں کا فقدان بہت نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈریگن فروٹ کے لیے بیماریوں سے بچاؤ کی کچھ ادویات اور کھادیں پاکستان میں دستیاب نہیں ہیں اور انہیں چین سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔ اس منصوبے کو مقامی بنانے کے لیے پاکستان کے انتظامی عملے کو لیس کرنا بھی ضروری ہے۔

یہ پانچواں سال بھی ہے کہ شان نے پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی چینی مین اسٹریم اقسام اگائی ہیں۔ 2018 سے  ہینان، گوانگسی اور گوانگ ڈونگ صوبوں کی ڈریگن فروٹ پروفیشنل ٹیموں کے تعاون سے جہاں چین میں ڈریگن فروٹ بڑے پیمانے پر اگایا جاتا ہے، فارم نے پاکستان کے موسمی حالات کے لیے موزوں ڈریگن فروٹ کی نئی اقسام کاشت کی ہیں، اور انتظامی طریقوں اور تکنیکی معیارات کا خلاصہ کیا ہے۔ پاکستان کے مقامی حالات کے لیے موزوں ہے۔ فی الحال، 1-2 چینی ڈریگن فروٹ کاشت کرنے والے تکنیکی ماہرین ہیں جو فارم میں روزانہ کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔

چینی ماہرین کے ساتھ مل کر ڈریگن فروٹ کی کاشت میں چین کا پختہ تجربہ پاکستان آیا ہے۔ فارم کے ایک چینی ٹیکنیشن وانگ نے وضاحت کی کہ کھاد اور پانی کے انتظام کے حوالے سے انہوں نے چینی انتظامی طریقوں سے مکمل طور پر سیکھا ہے، ڈرپ اریگیشن اور سپرے کا استعمال، مٹی کی بہتری پر توجہ دینا اور مائکروجنزموں کے فائدہ مند کردار کو پورا کرنا۔ ایک نظام بنانے کے لیے پھلوں کے درختوں کی باقاعدگی سے کٹائی کی جاتی ہے۔
 
 شان کے ڈریگن فروٹ گارڈن کی اس سال سالانہ پیداوار تقریباً 100 ٹن ہے، جس کا پودے لگانے کا رقبہ 25 ایکڑ ہے۔  شان نے پر امید انداز میں کہا 100   ایکڑ 2022 کے دوسرے نصف اور 2023 کے آخر کے درمیان شامل کرنے کا منصوبہ ہے، جس کی کل پیداواری صلاحیت تقریباً 350 ٹن ہے۔ اس وقت ہم مقامی کسانوں کو ماہانہ 500,000 پودے فراہم کر سکتے ہیں اور مئی 2023 کے بعد ہم ہر ماہ 50 لاکھ سے زیادہ پودے فراہم کر سکتے ہیں۔ 

فی الحال، شان کے اہم سیلز چینلز میں سپر مارکیٹس، آن لائن سیلز، چین فروٹ اسٹورز اور اعلیٰ درجے کے ہوٹل شامل ہیں۔ وہ اگلے سال بڑے شہروں میں ڈسٹری بیوشن گودام اور اسٹورز قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔  انہوں  نے کہا پاکستانی حکومت کئی سالوں سے مقامی کسانوں میں ڈریگن فروٹ کی کاشت کو فروغ دے رہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ حکومتی تعاون سے 3-5 سالوں میں برآمد کریں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles