En

سیچوان حکومت، کاروباری ادار وں  کا  پاکستان کو 500,000  یوآن  مالیت کے سامان کا  عطیہ

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 9, 2022

چینگڈو  (چائنا اکنامک نیٹ)  پاکستان سیلاب کے بعد بحالی کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ موسم سرما کے مہینے تیزی سے قریب آرہے ہیں، جنوب مغربی چین کے صوبے سیچوان کے کاروباری اداروں اور افراد نے تقریباً 500,000 یوآن  مالیت کا سامان عطیہ کیا۔   

عطیہ کردہ سامان میں انتہائی ضروری اشیا شامل ہیں جیسے گرم کمبل، خیمے، پانی سے بچنے والی کیمپ لائٹس، پانی صاف کرنے کے یونٹ، چمڑے کے جوتے وغیرہ۔ سچوان یونیورسٹی کے پاکستان اسٹڈیز سینٹر کے تعاون سے عطیہ کردہ  سات ٹن سامان  قونصلیٹ جنرل آف پاکستان نے وصول کیا۔

جن کمپنیوں نے عطیہ دیا ان میں سیچوان یونیورسٹی، سیچوان کے سین انٹرپرائز گروپ، ژونگ کے انڈسٹریل ڈویلپمنٹ (پاکستان) کمپنی لمیٹڈ، ژونگ جنگ سپلائی چین مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ، ٹرنک پبلک ویلفیئر گروپ، چینگڈو پرائیج بزنس سروس شامل تھی، لیکن ان تک محدود نہیں تھی۔

قونصلیٹ جنرل نے پہلی غیر سرکاری پرواز  پی کے 871 کا انتظام کیا ہے،  جس  نے  چینگدو سے اڑان بھری  جہاں  این ڈی ایم اے کے نمائندوں نے سامان وصول کیا۔

قائم مقام قونصل جنرل آغا حنین عباس خان نے کہا کہ بارشیں بالآخر رک گئی ہیں اور سیلابی پانی کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ تاہم، نقصان کا صحیح پیمانہ ابھی اس کے  اثرات  کو ظاہر کرنا شروع ہوا ہے۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق پاکستان کی کل لاگت تقریباً 30 بلین ڈالر ہے۔ حکومت نے اب امدادی کارروائیوں کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے، جہاں لوگوں کی بحالی پر توجہ دی جائے گی۔

''چین، پاکستان کے ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت دار اور ایک  آہنی دوست نے مثال دی ہے کہ ایک سچا دوست، ایک سچا بھائی ہونے کا کیا مطلب ہے۔ چین پاکستان کو بین الاقوامی امداد کے حوالے سے سب سے بڑا ملک ہے، جس نے امریکہ سے زیادہ عطیات دیے ہیں جس میں  70 ملین ڈالر کی امداد جس میں    فنڈز اور عطیات شامل ہیں۔

آغا حنین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو مشکل وقت کا سامنا ہے۔  موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے سیلاب نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس  سے  پورے زمینی رقبے کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے، جس سے 33 ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور بدقسمتی سے 1,700 سے زیادہ افراد  جاں بحق ہو گئے ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles