En

ہنگامی انتظامات میں پاکستان چین تعاون پر ماہرین کی آرا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 9, 2022

شنگھائی  (چائنا اکنامک نیٹ)  قدرتی آفات بنی نوع انسان کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہیں، اور آفات کی روک تھام اور کمی بھی دنیا کے تمام ممالک   خاص طور پر 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے منسلک  ممالک   کے لیے ایک مشترکہ موضوع ہے، ان خیالات کا اظہار  چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (CAS) کے رکن،آئی ایس سی /یو این ڈی آ آر  کی آئی آر ڈی آر کمیٹی کے رکن ، چائنا-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آف ارتھ سائنسز کے شریک ڈائریکٹر جنرل، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار ڈیزاسٹر  ریسک  ریڈکشن   (IADRR) کے شریک بانی پروفیسر سوئی پھنگ  نے کیا ۔

 
 سوئی نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے ہمیں بہت سے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے تجربے کا اشتراک کرنے میں خوشی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے شعبوں میں  لینڈ سلائیڈنگ کی تشکیل کے طریقہ کار کی منظم سمجھ، خطرے کی تشخیص، نگرانی اور قبل از وقت وارننگ شامل ہیں۔ تباہی سے نمٹنے کی مربوط تکنیکوں کی ترقی،زلزلے سے متاثر ہونے والے ارضیاتی خطرات جیسے کہ زلزلہ زدہ لینڈ سلائیڈ اور ڈیمڈ جھیل، اور متحرک عمل اور اسکیل اپ اثر کی بنیاد پر خطرے کی تشخیص کے طریقوں کی منظم تفہیم۔
 
پروفیسر    سوئی کے مطابق  بہت سے ممالک قدرتی آفات کا شکار ہیں، اور ان میں سے کچھ تباہ کن ہیں۔ اوسطاً،  بی آر آئی ممالک میں قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والا نقصان عالمی اوسط سے دو گنا زیادہ ہے  اور ہلاکتیں اور بھی زیادہ ہیں، خاص طور پر جنوبی ایشیا میں جہاں بعض واقعات میں ہلاکتیں دس گنا تک پہنچ چکی ہیں۔ پروفیسر سوئی نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا  کہ   قدرتی آفات کی روک تھام اور کنٹرول میں تعاون بہت اہمیت کا حامل ہے۔ 
 
پروفیسر  سوئی طویل عرصے سے  لینڈ سلائیڈنگ کے ساتھ ساتھ پانی اور مٹی کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پہاڑی خطرات کی تحقیق میں مصروف ہیں۔ ایک سائنسدان کے طور پر جو کہ آ فات کے خطرے کو کم کرنے کے علم اور تکنیکوں کو اندرون اور بیرون ملک تباہ کن واقعات کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں، انفراسٹرکچر اور قدرتی علاقوں میں لاگو کرنے کے لیے وقف رہا ہے،  سوئی نے    لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات وینزویلا اور زوکو، چین، نیپال میں زلزلے اور چین کے شہر وینچوان، پاکستان میں شاہراہ قراقرم کے ساتھ بڑی بند جھیل اور جغرافیائی خطرات  میں کامیابی سے تخفیف کی تکنیکوں کا اطلاق کیا ہے۔
 
انہوں نے   رواں  ہفتے کے شروع میں پانچویں  چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (CIIE) کے لیے پانچویں ہانگ چیاؤ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے تحت آفات کے خطرے میں کمی اور ہنگامی انتظام کے متوازی اجلاس میں  کہا کہ تباہ کن آفات کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اکثر مشترکہ کوشش کی ضرورت ہوتی ہے۔ بہت سے ممالک اور تمام فریقوں کو پاکستان میں سیلاب جیسی آفات کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے۔
 
 سوئی نے کہا ہمیں سرحد پار آفات سے متعلق معلومات کے تبادلے اور آفات سے بچاؤ کے طریقہ کار کو مزید تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولین ترجیح پاکستان اور دیگر ضرورت مند ممالک کی قدرتی آفات کی نگرانی کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرنا ہے، اور پھر ڈیٹا شیئرنگ میکانزم قائم کرنا ہے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ  ہم چین کی آفات میں کمی کی ٹیکنالوجی کو پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے اور مقامی حالات کے مطابق اسے فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles