En

بالوں کو گرنے  سے بچانے والی پاکستانی مصنوعات کی  چین میں بڑی  مانگ

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 8, 2022

شنگھائی  (چائنا اکنامک نیٹ) مستقبل میں بالوں کے جھڑنے کی روک تھام اور بالوں کی نشوونما اولین ترجیح ہے، کھوپڑی کی دیکھ بھال بھی مستقبل کے رجحانات میں سے ایک ہے، اگر پاکستانی بالوں کے جھڑنے سے بچاؤ کی مصنوعات چینی مارکیٹ میں داخل ہو سکتی ہیں، تو  ان  میں  بالوں  کو   گرنے سے روکنے  کی  بڑی صلاحیت ہے۔  ان خیالات کا اظہار  جے ڈی ورلڈ وائیڈ کے جنرل منیجر لیو ینگ چھی   نے پانچویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (CIIE) کے دوران ایک ذیلی فورم میں چائنا اکنامک نیٹ کو  انٹرویو میں کیا۔
 
انہوں نے چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے 2019 کے سروے کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا، جس میں اوسطاً چھ میں سے ایک شخص کے بال جھڑ رہے ہیں۔ ان میں 90 کی دہائی کے بعد کی نسل کی ایک بڑی تعداد ہے۔ لیو کے مطابق چینی صارفین  کی بالوں کے گرنے کے حوالے سے تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے  اور  بالوں کو چہرے کی طرح صحت مند رکھنا'' چین میں ایک نیا رجحان بنتا جا رہا ہے۔ چونکہ چینی صارفین بال دھونے اور دیکھ بھال کے اپنے تصور کو بتدریج اپ گریڈ کر رہے ہیں، اس لیے کھوپڑی اور بالوں کا الگ الگ علاج کرنے کا رجحان ہو گا۔ مستقبل میں بالوں کے جھڑنے کی روک تھام کی مصنوعات اتنی ہی امید افزا ہیں جتنی کہ نی چی  بیوٹی برانڈز۔
  
 
چین کے کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں چین میں سرحد پار ای کامرس کی درآمد اور برآمد کا حجم تقریباً دس گنا بڑھ گیا ہے۔ جے ڈی گروپ کے نائب صدر ہان روئی نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں جے ڈی کی درآمدی اشیاء کی کل خریداری  500 بلین یوآن  تک پہنچ گئی، جو دوسر ی   سی آئی آئی ای میں مقرر کردہ   400 بلین یوآن کے  ہدف سے زیادہ ہے، جسے چینی عوام  کی  درآمد شدہ سامان  کی   مضبوط قوت خرید کی حمایت حاصل ہے۔ 
 
 ہان نے کہا  31 اکتوبر کی رات 8 بجے سنگلز ڈے شاپنگ کارنیول پر  جے ڈی  کی پری سیل کو لے کر  جے ڈی کی دنیا بھر میں فروخت اور 800 بیرون ملک برانڈز کی فروخت میں   گزشتہ سال  کی نسبت   100 فی صد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ چینی صارفین درآمدی اشیاء کو پسند کرتے ہیں، اور چین میں سرحد پار اشیا کی مارکیٹ کا بہت وسیع امکان اور لامحدود صلاحیت ہے۔
 
چین کی ای کامرس مارکیٹ کے بڑے سائز اور دو طرفہ تجارت کو مزید تقویت دینے کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے  پاکستان سرحد پار ای کامرس کے ذریعے چینی مارکیٹ کے دروازے کھولنے کے لیے کیا کرے گا؟ نومبر کے اوائل میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران، چین اور پاکستان نے عوامی جمہوریہ چین کی وزارت تجارت اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت تجارت کے درمیان ای کامرس تعاون پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے، جس سے معیاری مصنوعات کی تجارت کو فروغ ملے گا اور لاجسٹک، الیکٹرانک ادائیگی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو تقویت ملے گی۔
 
پاکستان نے جے ڈی کے پلیٹ فارم پر قومی پویلین قائم کیا ہے۔ شروع میں صرف کچھ کوکیز فروخت کی گئیں۔ اب ویب سائٹ نے 70 سے زائد زمروں کا احاطہ کیا ہے، جیسے باسمتی چاول، کوکیز، کالی چائے اور مصالحہ جات۔ ان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے باسمتی چاول تھے، اس کے بعد کوکیز اور چائے تھی۔ 96 فی صد کی مثبت درجہ بندی کے ساتھ 500 سے زیادہ جائزوں میں  صارفین نے عام طور پر تبصرہ کیا کہ باسمتی چاول کا ذائقہ  اچھا  ہے اور یہ فرائیڈ رائس بنانے کے لیے موزوں ہے۔  پاکستانی آم کا جام اور بیر جیم، جو کہ چینی مارکیٹ میں نسبتاً نایاب ہیں، جلد ہی شیلف پر پہنچ جائیں گے، ' لیو کے مطابق  پویلین نے بھی ڈبل 11 شاپنگ میں حصہ لیا۔ اس وقت پاکستانی مصنوعات کی مختلف قسمیں محدود ہیں۔ ہمارے لیے مزید خصوصی مصنوعات اور وسائل متعارف کرانے میں خوش آمدید۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles