En

چائنہ کسٹمز نے پاکستان سے بھینسوں کے ایمبریوز کی درآمد کی منظوری دے دی

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 30, 2022

چائنہ کسٹمز نے پاکستان سے بھینسوں کے ایمبریوز کی درآمد کی منظوری دے دی

ناننگ (چائنا اکنامک نیٹ) حال ہی میں چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے پاکستان سے درآمد کیے جانے والے بھینسوں کے ایمبریوز کے لیے قرنطینہ کی ضروریات پر ایک نوٹس جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ چین ان وٹرو فرٹیلائزیشن (IVF) کے ذریعے پیدا ہونے والے ایمبریوز کی درآمد کی اجازت دے گا جو چین اور پاکستان دونوں کے ذریعے پاکستان میں رجسٹرڈ پروڈکشن یونٹس میں زندہ بھینسوں کے بیضہ دانی سے جمع کیا گیا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ چین اور پاکستان نے بھینسوں کے ایمبریوز کی درآمد اور برآمد کے لیے ایک تجارتی چینل کھول دیا ہے، اور دونوں ممالک اعلیٰ معیار کی ایمبریوز کے ساتھ جانوروں کی پرورش کو بہتر بنانے کے عمل میں ایک پیش رفت کریں گے۔ پاکستانی بھینسوں کے ساتھ چین کا تجربہ 1974 کا ہے جب پاکستان نے چین کو 50 نیلی راوی بھینسیں، جو دریائی ڈیری بھینسوں کی عالمی مشہور نسل ہے تحفے کے طور پر پیش کیں۔

رائل گروپ چین میں بھینسوں کے دودھ کی پروسیسنگ کی واحد فہرست میں شامل کمپنی ہے۔ ڈیرک کن، ڈائریکٹر آف اوورسیز بزنس ڈیپارٹمنٹ، رائل سیل بائیو ٹیکنالوجی (گوانگسی) کمپنی لمیٹڈ (اس کے بعد رائل سیل کے نام سے جانا جاتا ہے) کے مطابق، چین میں بھینس کے دودھ کی فروخت کا حجم تقریباً 5 بلین یوآن ہے۔ رائل گروپ کے بھینس کے دودھ کا مجموعی طور پر چین میں بھینسوں کے دودھ کی مارکیٹ کا تقریباً 60 فیصد حصہ ہے۔
  

اس سال جون میں چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے "بیلٹ اینڈ روڈ" پروجیکٹ کے پول میں شامل ہونے کے بعد، رائل سیل کے "چین پاکستان بیماری سے پاک چراگاہ اور افزائش پراجیکٹ" کو حال ہی میں منعقدہ چین پاکستان زرعی مشترکہ ورکنگ گروپ کے تیسرے اجلاس میں دوبارہ چائنا پاکستان اکنامک کے تحت زرعی منصوبوں کی پہلی کھیپ میں شامل کیا گیا۔ 

اکتوبر 2020 میں رائل گروپ نے باضابطہ طور پر "ڈیری بفیلو انڈسٹری اپ گریڈنگ پروجیکٹ" کا آغاز کیا اور مئی 2021 میں رائل سیل قائم کیا۔ رائل سیل نے اس سال مئی میں پاکستان میں اپنی پہلیبفیلوایمبریو پروڈکشن اور ریسرچ لیبارٹری کھولی۔ فی الحال، رائل سیل اور جے ڈبلیو گروپ پاکستان کے درمیان مشترکہ منصوبہ، یعنی رائل جے ڈبلیو بفیلو انڈسٹری کمپنی، لمیٹڈ، رجسٹریشن کے تحت ہے اور فارم کی تعمیر اگلے ماہ شروع ہو جائے گی۔
 

جے ڈبلیوگروپ کو چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کا بہترین تجربہ ہے۔جے ڈبلیو گروپ کو پاکستان میں دودھ والی بھینسوں کے رائل گروپ کے پورے صنعتی سلسلے بارے جانکاری ہے، اور ہماری 'دودھ والی بھینسوں کی پرووینس چپ حکمت عملی' کی بھرپور تصدیق کرتا ہے۔ رائل سیل بائیوٹیکنالوجی کے چیئرمین ٹینگ کوجن نے ایک حالیہ انٹرویو میں چائنا اکنامک نیٹ ) کو بتایا کہرائل جے ڈبلیو بفیلو انڈسٹری کمپنی لمیٹیڈ نے بھینسوں کے فارموں اور بھینسوں کی پوری سپلائی چین کی تعمیر کے لیے پانچ سالوں کے دوران 100 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پاکستان میں اس سے 90 ملین امریکی ڈالر کی سالانہ پیداوار میں حصہ ڈالنے اور ضرورت مند پاکستانیوں کے لیے تقریباً 1,000 آسامیاں پیدا کرنے کی توقع ہے، جس میں بھینسوں کی افزائش، فصلوں کی افزائش، دودھ اور ڈیری پروسیسنگ شامل ہیں۔
 

 سائنسی تحقیق میں ہم پاکستانی تحقیقی اداروں کو تبادلے اور مطالعہ کے لیے لیبارٹری میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم مقامی تحقیقی اداروں اور یونیورسٹیوں کو تربیت فراہم کرنے اور ایمبریوزکی پیداوار اور بھینسوں کی افزائش کی ٹیکنالوجی پاکستانی عوام کے ساتھ شیئر کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles