چینی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی پاکستان کا سویا بین درآمدی بل نصف کر سکتی ہے
بہاولپور(گوادر پرو) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور (آئی یو بی) کے زیر اہتمام اور بہاولپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون بہاولپور کے صنعتکاروںاورکسانوں کیلئے سٹرپ انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کے تحت سویابین کی کاشت کے بارے میں ایک مشاورتی اجلاس بغداد الجدیدکیمپس میں منعقد ہوا۔
نیشنل ریسرچ سنٹر آف انٹرکراپنگ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد علی رضا نے سٹرپ انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے مکئی اور سویابین کی کاشت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ موسم بہار میں مکئی اور گنے کے ساتھ سویا بین کی مخلوط کاشت کے ذریعے 20 فیصد رقبے پر کاشت کرنے سے پاکستان ایک سیزن میں اپنے سویا بین کے درآمدی بل کو 30 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ مزید برآں رواں سال گندم کے 10 فیصد رقبے پر سویا بین گندم کی سٹرپ ا انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کو اپنانے سے پاکستان اپنے سویا بین کے درآمدی بل میں مزید 15 فیصد کمی کر سکتا ہے۔ مجموعی طور پر پاکستان اپنے 10 سے 20 فیصد رقبے پر صرف اس ٹیکنالوجی کو اپنا کر ایک سال کے اندر اپنے سویا بین کے درآمدی بل کا 45 فیصد کم کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر محمد علی رضا نے کہا کہ مکئی اور سویا بین کی مخلوط کاشت میں پاکستان میں مکئی کی موجودہ پیداوار کو کم کیے بغیر مقامی سویا بین کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی نمایاں صلاحیت ہے۔ چین کی سچوان ایگریکلچرل یونیورسٹی (ایس اے یو) کے کامیاب تجربے سے سویا بین کی اعلیٰ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے، جس سے خوردنی تیل اور پولٹری فیڈ کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
چینی تجربے سے متعلق معلومات بہت قیمتی ہیں، اور یہ بہت خوش کن ہے کہ مخلوط کاشت کا تجربہ چین کی سچوان زرعی یونیورسٹی نے پروفیسر یانگ وینیو کی قیادت میں کیا ہے۔ بہاولپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حافظ محمد یونس نے کہا کہ یہ منصوبہ بھی سی پیک منصوبوں میں شامل کیا گیا ہے، جس کی بدولت پاکستان کے لیے ترقی کے نئے مواقع دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے آئی یو بی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے ملکی زراعت اور معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کرنے کے وژن کی بھی تعریف کی۔
معلوم ہوا ہے کہ سویا بین کی مخلوط کاشت کے حوالے سے کسانوں اور صنعتکاروں کے درمیان مشاورتی اجلاس ملتان میں بھی منعقد کیا جائے گا۔