سیلاب، چین کی جانب سے دی جانے والی امداد بروقت اور کار آمدہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو
شکارپور(گوادر پرو) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کی سہ پہر ملک میں تباہ کن سیلاب کے دوران چین کی طرف سے دی جانے والی امداد کو''بروقت اور کار آمد ''قرار دیا۔
وزیر خارجہ نے سفارت کاروں کے ساتھ سیلاب زدہ علاقوں پر پرواز کی، جسے موسمیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمان نے پہلے ''ملک کا ایک تہائی (33 فیصد)'' قرار دیا تھا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹونے کہا کہ بین الاقوامی ردعمل حوصلہ افزا رہا ہے۔ ترسیلات میں، چار چینی طیاروں نے کل 3000 خیمے اور دیگر امدادی سامان پہنچایا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے تیزی سے کام کیا اور بروقت امداد بھیجی۔ انہوں نے دیگر ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بدھ کے روز بتایا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کا پیمانہ سامنے آنے کے ساتھ ہی عالمی امداد پاکستان پہنچنا شروع ہو گئی ہے، چین، ترکی اور متحدہ عرب امارات سے خیمے، خوراک اور ادویات لے کر طیارے پہنچے ہیں۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں نے بھارت سے خوراک کی درآمد پر پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ صورتحال کو قابو میں لانے میں کافی وقت لگے گا۔ سیلاب زدہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا شدید مسئلہ ہے، بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
فوج کے ہیلی کاپٹر پھنسے ہوئے خاندانوں کو نکالنے اور خاص طور پر شمالی اور جنوب مغربی پاکستان میں ناقابل رسائی علاقوں میں خوراک گرانے میں مصروف ہیں۔
دریائے سندھ میں پانی کا بڑا ریلا ہے جس سے وسیع پ رقبہ زیر آب ہے۔
پاکستان میں اس سال اگست تک کی سہ ماہی میں 30 سالہ اوسط سے تقریباً 190 فیصد زیادہ بارش ہوئی، کل 390.7 ملی میٹر (15.38 انچ)۔ جنوب میں صوبہ سندھ جس کی آبادی 50 ملین تھی، سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں 30 سال کی اوسط سے 466 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔
سیلاب گھروں، کاروبار، انفراسٹرکچر اور فصلوں کو بہا لے گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 33 ملین افراد، یا 220 ملین مضبوط جنوبی ایشیائی قوم میں سے 15 فیصد متاثر ہوئے ہیں۔
سیلاب نے کھڑی اور ذخیرہ شدہ فصلوں کو تباہ کر دیا ہے جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر خوراک کی قلت پیدا ہو جائے گی، ملک میں خوردنی اشیاء کی قیمتیں پہلے ہی 24.9 فیصد مہنگائی کا شکار ہیں۔
حکومت نے کہا ہے کہ ابتدائی تخمینے میں سیلاب سے 10 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے جس کو پاکستان نے انسانی ساختہ موسمیاتی تباہی قرار دیا ہے اور دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سے نمٹنے میں مدد کرے جسے پاکستان نے انسانی ساختہ موسمیاتی تباہی قرار دیا ہے۔