گوادر ڈریجنگ کیلئے بولی میں حصہ لینے والی چھ فرموں میں چینی کمپنی شامل
گوادر (گوادر پرو) گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کے لیے چینی کاروباری اداروں سمیت چھ سے زائد کمپنیاں آگے آئی ہیں کیونکہ 16 اگست کو کھولی جانے والی سرکاری بولی کے لیے ان کی حتمی درخواستیں جمع کر ا دی گئی ہیں۔
گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے پراجیکٹ ڈائریکٹر (مینٹیننس آف ڈریجنگ) ندیم نے گوادر پرو کو بتایا کہ بولی کے عمل کا مقصد ڈی سلٹنگ آپریشن شروع کرنا ہے جس سے بحری جہاز اچھی طرح تیر سکیں۔ چینی اداروں سمیت چھ سے زائد فرموں میں سے بیلجیئم کی ایک کمپنی نے بھی درخواست جمع کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈریجنگ کی کل لاگت کا تعین کیوبک میٹر کے مطابق عمل کے پیمانے اور رقبے کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا جس کو گاد سے صاف کیا جائے گا۔ ایک استفسار پر انہوں نے بتایا کہ موجودہ بجٹ-23 2022 میں ڈریجنگ کے عمل کے لیے پہلے ہی تقریباً 1 بلین روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) نے متعلقہ فیلڈ میں کافی تجربہ رکھنے والی فرموں یا ٹھیکیداروں کو مدعو کیا ہے جو مالی طور پر درست ہیں اور نیویگیشن چینل کی مینٹیننس ڈریجنگ کے لیے مقررہ ٹینڈر دستاویزات کے مطابق اہل ہیں۔
جی پی اے کے ڈائریکٹر میرین آپریشن کیپٹن گل محمد نے بھی گوادر پرو کو بتایا کہ ڈریجنگ کے عمل کے اخراجات ڈالر کے اتار چڑھاؤ، ایندھن کی لاگت اور لیبر چارجز سمیت کئی عوامل پر منحصر ہوں گے۔ انہوں نے اس تاثر کو دور کیا کہ بحری جہازوں سے نمٹنے کے لیے گوادر بندرگاہ کی فعالیت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ گوادر پورٹ نے اپنی 14.5 میٹر قدرتی آپریشنل گہرائی کھو دی ہے لیکن واضح کیا کہ گہرائی 11.4 میٹر تک کم نہیں ہوئی جیسا کہ دعویٰ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو ہفتوں کے اندر گوادر بندرگاہ نے 11.6 میٹر کے ڈرافٹ والے جہاز کو آسانی سے سنبھال لیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آخری بار ڈریجنگ آپریشن 2015 میں ہوا تھا۔
چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) کے عہدیدار نے کہا کہ بلاشبہ گزشتہ 7 سالوں میں کوئی بھی گندگی صاف کرنے کی سرگرمی نہیں ہوئی ہے۔ تاہم یہ دعویٰ کرنا سراسر زیادتی ہو گی کہ بندرگاہ کی گہرائی 14.5 میٹر سے گھٹ کر محض 11.4 میٹر رہ گئی ہے اور اس کے نتیجے میں مدر ویسلز کو سنبھالنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کم تعدد کے ساتھ بندرگاہ میگا جہازوں کی برتھ اور پروسیسنگ جاری رکھتی ہے ۔ حال ہی میں دو بلک کیریئرز 11.6 میٹر کے ڈرافٹ کے ساتھ باو چھوان اور 10.9 میٹر کے ڈرافٹ کے ساتھ تیرا بھم اور 24,238 ٹن کے ڈیڈ ویٹ ٹن کے ساتھ گوادر بندرگاہ پر موثر طریقے سے برتھڈ ہوئے۔
گوادر انٹرنیشنل ٹرمینل لمیٹڈ (جی آئی ٹی ایل) ٹرمینل کے اہلکار نے کہا کہ 2015 میں سی او پی ایچ سی کے عمل میں آنے کے بعد سے گوادر پورٹ نے ''366'' سے زیادہ بحری جہازوں اور کنٹینرز کی میزبانی اور ہینڈل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کے آخر تک رواں سال تیرا بھم، سی او ایس سی او لائنر کی فیڈر سروس جس کے ساتھ 12.4 میٹر کا ڈرافٹ برتھڈ تھا۔
