En

پاکستان اور چین جلد ہی آر ایم بی  اور روپے میں لین دین  کریں گے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 24, 2022

اسلام آباد  (گوادر پرو)وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) چوہدری سالک حسین نے کہا  ہے کہ  پاکستان کو مالیاتی چیلنجز کا سامنا ہے،  پاکستان اور چین رینمن بی (آر ایم بی) اور پاکستانی روپے (پی کے اآر) میں لین دین  کرنے کے لیے معاہدے کے قریب  ہیں  ۔

وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) چوہدری سالک حسین نے گوادر پرو کو بتایا کہ اس معاملے کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہم جلد ہی امریکی ڈالر کے ساتھ  آر ایم بی میں ڈیل کر سکتے ہیں۔ دونوں آپشنز کو استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو ہدایت کی کہ وہ چین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کے لیے آر ایم بی /پی آر کے کے استعمال کے لیے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (آئی سی بی سی) اور بینک آف چائنا کے ساتھ ملاقاتیں کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کو یہ ہدایات رواں سال 30 مئی کو چینی تاجروں سے ملاقات کے دوران دیں۔

آر ایم بی چین کی سرکاری کرنسی اور دنیا کی ریزرو کرنسیوں میں سے ایک ہے۔ یہ دنیا میں آٹھویں سب سے زیادہ تجارت کی جانے والی کرنسی بھی ہے۔

چینی کرنسی میں تجارت کے فروغ کے لیے پہلے مرحلے میں ایک پائلٹ پروجیکٹ متعارف کرایا جائے گا جس میں 'آر ایم بی قیمتوں کا تعین' شامل ہے۔ دوسرے مرحلے میں آر ایم بی  کی تصفیہ اور مالیاتی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

سرکاری تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کی کرنسیوں کی شرح تبادلہ چائنا فارن ایکسچینج ٹریڈنگ سسٹم (سی ایف ای ٹی ایس) اور چین اور پاکستان میں سرحد پار کرنسی مارکیٹ کے طور پر اعلان کردہ مجاز بینکوں میں طے کی جائے گی۔

چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات ہیں۔ پاکستان نے بڑے پیمانے پر مشینری، ٹرانسپورٹ کا سامان، لوہا، سٹیل، یارن اور ٹیکسٹائل چین سے درآمد کیے ہیں۔ دریں اثنا، چین نے پاکستان سے ٹیکسٹائل یارن، وسائل پر مبنی مصنوعات اور کپڑے درآمد کیے ہیں۔

چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پاکستان اور چین جلد ہی آر ایم بی / پی کے آر  میں لین دین  پر کوئی راستہ نکال لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں دوست ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔

 سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی اور معاش میں بہتری کو زبردست فروغ دیا ہے اور اس کے مثبت معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی چین کو چاول کی برآمدات 225.25 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔

عوامی جمہوریہ چین کے کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن (جی اے سی سی) کے مطابق  ٹو ٹا   چاول کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 40.27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

چین نے اس سال پاکستان سے چاول کی مختلف اقسام کی 601,574.052 ٹن سے زیادہ درآمد کی ہے۔ چین کو چاول کی برآمدات حجم کے لحاظ سے 12.45 فیصد تک بڑھی جبکہ گزشتہ سال صرف 534,946.42 ٹن چاول برآمد ہوئے تھے۔

چین نے اس سے قبل پاکستان کو تجویز دی تھی کہ وہ چینی کرنسی میں تجارت اور لین دین کو فروغ دینے کے لیے آر ایم بی کیپٹل سرکولیشن سسٹم قائم کرے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles