پاکستان کی چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو پاکستانی مارکیٹ میں مواقع تلاش کرنے کی پیشکش
بیجنگ (گوادر پرو) چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان نے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو کاروبار اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع تلاش کرنے کی پیشکش کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو اپنے مستقبل کے کاروبار اور سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر دیکھیں۔
انہوں نے اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) ' اور بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانہکے زیر اہتمام مشترکہ طور پر منعقدہ چائنا پاکستان ٹیکنالوجی انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستانی حکومت خصوصی اقتصادی اور ٹیکنالوجیز زونز میں چینی صنعتوں، مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام کو فروغ دے رہی ہے اور ہمسایہ خطوں کو ان کی برآمدات میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔
سفیر حق نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان آبادی چینی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں اپنے کاروبار قائم کرنے اور آئی ٹی اور سافٹ ویئر کے شعبوں میں بڑے ہنر مند انسانی وسائل سے استفادہ کرنے کے لیے بہت زیادہ مواقع اور مواقع فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان چینی کمپنیوں کے لیے وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور اس کے بعد افریقہ کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے ایک اہم علاقائی مرکز کے طور پر بھی کام کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کاروباری اداروں کو اپنے کاروبار قائم کرنے کے لیے خصوصی مراعات اور ٹیکس چھوٹ کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات بھی دی جارہی ہیں۔
سفیر نے متعدد چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں خصوصاً ہواوے کی موجودگی کا ذکر کیا جن کا پاکستان کے ساتھ بہت پرانا تعلق اور اہم کاروبار ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دیگر چینی کمپنیاں جیسے علی بابا، ہائر(Haier)، شیاومی (Xiaomi)، زیڈ ٹی ای(ZTE)، اوپو(Oppo) ٹینسنٹ(Tencent) ے ساتھ ساتھ آٹوموبائل اور الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں اب پاکستان کو اپنی مستقبل کی سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون دو طرفہ ایجنڈے کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے اور اس کا ایک مظہر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک پہلے ہی سائنس اور ٹیکنالوجی پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے چکے ہیں۔ پچھلے سال دونوں ممالک نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک نیا ورکنگ گروپ قائم کیا جو مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، بائیو میڈیکل انجینئرنگ، سمارٹ انڈسٹریز اور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط فروغ دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے چین پاکستان ڈیجیٹل کوریڈور بھی قائم کیا ہے جس کا مقصد ڈیجیٹلائزیشن اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں اپنے تعاون کو فروغ دینا اور مضبوط کرنا ہے۔
سائنس و ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے شعبے میں چین کی ترقی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین اب بہت سی نئی ٹیکنالوجیز میں آگے ہے اور پاکستان چینی اداروں اور نجی شعبے کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے اور ان میں چینی مہارت اور تجربے سے سیکھنے کا بہت خواہشمند ہے۔
سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک ٹیکنالوجی کمپنیوں کے علاوہ بہت قریبی تعاون کو بھی فروغ دے رہے ہیں اور ہم تعلیمی اور تحقیق کے میدان میں پاکستان کی مدد کرنے پر چین کی متعدد یونیورسٹیوں کے بے حد مشکور ہیں۔
انہوں نے کانفرنس کے انعقاد کو آئی ٹی کے شعبے میں چین پاکستان تعاون کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے مزید اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس دونوں ممالک کے لیے تعاون کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری لانے کے لیے نئے آئیڈیاز اور اہم تجاویز سامنے لائے گی۔