En

سوات یونیورسٹی پاک چائنا ریسرچ سینٹر آف اکنامک ڈویلپمنٹ قائم کرے گی

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 19, 2022

مینگورہ (گوادر پرو) حکومت خیبرپختونخوا (کے پی) نے سوات یونیورسٹی میں پاک چائنا ریسرچ سینٹر آف اکنامک ڈویلپمنٹ ( پی سی آر سی ای  ڈی) کے قیام کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں۔

1,230.540 ملین روپے کی لاگت کے ساتھ یہ منصوبہ پانچ سالوں میں مکمل ہوگا۔کے پی نے  مالی سال 2023 - 2022   کیلئے اپنے بجٹ میں   56.420 ملین روپے مختص کیے ہیں، جبکہ باقی آنے والے سالوں میں جاری کیے جائیں گے۔

مجوزہ پاک چائنا ریسرچ سینٹر چین اور وادی سوات کے متنوع فنون، ثقافت، تاریخ اور سیاست پر مطالعہ اور تحقیق میں سہولت فراہم کرے گا۔ تبادلے کے پروگراموں کے ذریعے، مرکز وادی سوات اور چین کے سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے کے درمیان عوام کے درمیان رابطے کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ ان کے درمیان صدیوں پرانے ثقافتی اور کاروباری تعلقات ہیں، کیونکہ جغرافیائی طور پر وادی سوات اور سنکیانگ ایک دوسرے سے زیادہ دور نہیں ہیں   ان کے درمیان صرف گلگت بلتستان واقع ہے۔

سوات یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے گوادر پرو کو بتایا  کہ    پی سی آر سی ای  ڈی پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تحقیقی مطالعات کے لیے ایک تھنک ٹینک اور تحقیقی مرکز کے طور پر کام کرے گا، انہوں نے مزید کہا کہ سینٹر سے  طلباء، علاقوں اور ملک کے لوگوں کے لیے بہت زیادہ  امیدیں وابستہ ہیں۔

وائس چانسلر کے مطابق یونیورسٹی آف سوات چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مرکزی روٹ پر واقع ہے جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے، اس طرح مجوزہ ادارے کی قدر میں اضافہ ہو گا۔. انہوں نے کہا کہ مرکز  سی پیک  اور متعلقہ منصوبوں سے پیدا ہونے والے مواقع سے مکمل فائدہ اٹھانے کے لیے گریجویٹ تیار کرنے کے لیے ایک طریقہ کار بھی تیار کرے گا۔

 پاکستان وژن 2025'  کے تناظر میں جس میں معاشی ترقی کے لیے مقامی وسائل پر زور دیا گیا ہے، ڈاکٹر حسن شیر نے کہا کہ مرکز مقامی وسائل کو مقامی کمیونٹی اور مجموعی طور پر پاکستان کی ترقی کے لیے استعمال کرے گا۔

     پی سی آر سی ای  ڈی  سوات کے لوگوں میں جوش و خروش پیدا کر رہا ہے۔ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعد اس سے نہ صرف سوات اور آس پاس کے علاقوں کی ترقی میں مدد ملے گی بلکہ نوجوانوں کو اندرونی یا بیرونی ہجرت کرنے کے بجائے اپنے آبائی علاقوں میں کام کرنے، کمانے اور رہنے کا بہترین موقع ملے گا۔ 

ایسے بے شمار طریقے ہیں جن کے ذریعے مرکز اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔سی پیک کے طویل مدتی منصوبے کے نفاذ کے لیے درکار مقامی انسانی وسائل کی تربیت اور ترقی  اور  سی پیک  کے طویل مدتی منصوبے سے متعلق حکومت کو مفید پالیسی ان پٹ فراہم کرنے کے لیے دیگر پاکستانی یونیورسٹیوں کی صلاحیت کو بڑھانا ہو گا۔ یہ مرکز چین کی  تاریخ، ثقافت اور حکمرانی کے نظام کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے جس نے ''چینی معجزہ'' کو ممکن بنایا ہے کہ کس طرح تقریباً سات دہائیوں میں  چین نے خود کو غربت سے نکال کر عالمی طاقت بنایا۔

   پی سی آر سی ای  ڈی بڑے  سی پیک  اور   بی  آر آئی   کے تناظر میں ایک ماڈل منی فلیگ شپ پراجیکٹ بننا چاہتا ہے اور مستقبل قریب میں اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں رہنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ چین کے ساتھ اپنے صدیوں پرانے تعلقات کو بحال اور وسعت دے سکے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles