En

گوادر کی ترقی، چین کی جانب سے  ٹیکنالوجی اور مشینر ی   پاکستان منتقل

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 18, 2022

 اسلام آ باد (گوادر پرو)لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) نوید احمد شامی تقریباً 6 یا 7 سال سے چینیوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ وہ 19 کلومیٹر طویل ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبے کے کوآرڈینیٹر ہیں۔ نوید شامی کو فخر ہے کہ چینیوں نے پاکستان میں پہلی بار   ریوٹمنٹ اور  پلنگ ٹیکنالوجی جیسی جدید ٹیکنالوجی اور  انجینئرنگ کا استعمال کیا۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے تقریباً 4 کلومیٹر کے علاقے کو سمندر سے دوبارہ حاصل کیا جاتا ہے۔

شامی نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے ابتدائی وقت تقریباً تین سال کا تھا لیکن انھیں ماہی گیروں کے لیے تین پل بنانے تھے۔ اب ماہی گیر آسانی سے سڑک عبور کر سکتے ہیں اور وہ اپنی کشتیاں اور سامان بھی ان پلوں سے لے جا سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ منصوبہ مزید ایک سال کے لیے تاخیر کا شکار ہوا، لیکن اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی مقامی لوگوں کی سہولت کے لیے کس قدر فکر مند ہیں۔ ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبے کا بنیادی مقصد بندرگاہ سے سی پیک آرٹری تک بھاری بھرکم کارگوز کی نقل و حمل کو آسان بنانا ہے۔

اگرچہ بعض عناصر نے اس منصوبے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن خوش قسمتی سے پاک فوج کی جانب سے دیے گئے انتہائی سخت سیکیورٹی گارڈز اور چوبیس گھنٹے سیکیورٹی کے باعث منصوبے کے دوران کوئی حادثہ پیش نہیں آیا۔

چین نے گوادر کی ترقی کے لیے نہ صرف ٹیکنالوجی اور مشینری کو  پاکستان منتقل کیا ہے بلکہ اسے پاکستان کے دور دراز علاقوں کے لوگوں تک بھی منتقل کیا ہے۔

نوید شامی کے مطابق چینیوں نے پورے خطے میں تربیتی ادارے بنائے ہیں۔ جب کوئی صنعت ترقی کرے گی تو وہاں مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے سب سے زیادہ مواقع ہوں گے۔ ان تمام منصوبوں کے دوران چینی کمپنیاں بلوچ اور گوادر کے مقامی لوگوں کو ترجیح دیں گی۔ نوید شامی نے کہا کہ یہ کہنا بالکل درست ہے کہ یہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔

یہ خوش آئند بات ہے کہ چینی مقامی لوگوں کی جدید کاری اور ترقی کے لیے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پیشہ ورانہ ادارے قائم کیے ہیں اور مقامی لوگوں کے لیے 26 مضامین متعارف کرائے ہیں جن کی صلاحیت 300 سے زیادہ ہے۔ ان کے پاس بورڈنگ، قیام اور دیگر نظام ہیں جو پاکستانی حکومت سے کوئی رقم وصول نہیں کر رہے ہیں۔ شامی نے امید ظاہر کی کہ ٹیکنالوجی اور ہنر کی منتقلی پاکستانیوں خصوصاً بلوچستان کے لوگوں کے لیے خوشحالی اور ترقی لائے گی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles