En

چینی کمپنیاں خیبرپختونخوا  کے زرعی، لائیوسٹاک   شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے  کی  خواہاں

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 27, 2022

 اسلام آباد  (گوادر پرو)  چینی کمپنیاں ہین گینگ ایگریکلچرل گروپ اور چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی) ممکنہ سرمایہ کاری کے لیے صوبہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے زعی  اور لائیو اسٹاک   شعبوں میں مواقع تلاش کر رہی ہیں۔

یہ بات کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ  کے سی ای او حسن داؤد نے گوادر پرو سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ہین گینگ گروپ پاکستان میں لائیو سٹاک اور زراعت کے شعبوں کو صنعتی بنانے کے لیے گوادر فری ٹریڈ زون میں ایک زرعی صنعتی پارک تیار کر رہا ہے۔ اس پارک میں مویشی پالنے، ایک سلاٹر ہاؤس اور پاکستان سے لائیو سٹاک اور زرعی سامان برآمد کرنے کے لیے پروسیسنگ اور پیکجنگ یونٹس کی سہولیات ہوں گی۔

ڈاکٹر حسن نے کہا کہ ہین گینگ گروپ کے جی ایم اینڈی لیاو نے 23 جون کو ان سے ملاقات کی اور کے پی اور گوادر کے درمیان زرعی اور لائیو سٹاک روابط قائم کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر حسن نے کہا کہ فرم گوادر میں اپنے پالتوجانوروں کی دیکھ بھال کے بعد برآمدی مقاصد کے لیے کے پی سے جانوروں کو منگوانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ڈاکٹر حسن نے کہا کہ فرم تقریباً 200 مختلف نسلوں کے جانوروں اور مرغیوں کی خریداری میں دلچسپی رکھتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سی ایم ای سی کے ایک سینئر اہلکار ہوانگ پی نے اتوار کو اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی اور سرخ مرچ کے کنٹریکٹ فارمنگ کے تصور کو کے پی تک بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ فرم پہلے ہی سندھ اور پنجاب  میں سرخ مرچیں اگا رہی ہے۔

ڈاکٹر حسن نے کہا کہ دیگر چینی کاروباری ادارے بھی کے پی میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ان کے حکام سرمایہ کاری کے لیے ممکنہ علاقوں کی نشاندہی کرنے کے لیے صوبے کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  کووڈ 19 کی وجہ سے سفری پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد چینی سرمایہ کار جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کے پی میں اس کے منفرد مقام کی وجہ سے گہری دلچسپی لے رہے ہیں جس میں چین سے قربت، بہتر انفراسٹرکچر اور خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی، خاص طور پر  سی پیک کے رشکئی  خصوصی  اقتصادی  شامل ہیں۔ ڈاکٹر حسن نے کہا کہ توقع ہے کہ چینی کاروباری اداروں سے کے پی کے زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles