En

پاکستانی دستکاری کی برآمدات کے روشن امکانات

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 20, 2022

کوئٹہ (گوادر پرو) پاکستان کی تاریخ اور ثقافت اور بہترین دستکاری ہے۔ تاہم ہم زیادہ تر بین الاقوامی دستکاری مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ ہمیں آگاہی پیدا کر کے دنیا بھر میں اپنی دستکاری کو فروغ دینے کے لیے اپنی حکمت عملی پر اپنانے کی ضرورت ہے، جیسا کہ دستکاری کی نمائشوں کا انعقاد، ای مارکیٹنگ چینلز کا استعمال وغیرہ۔ یہ بات بلوچستان وومن بزنس ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن اور ہینڈی کرافٹس کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ثنا درانی نے گوادر پرو کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتائی ۔

ڈاکٹر ثنا درانی کی سربراہی میں بلوچستان کے 3 اضلاع میں 400 سے زائد غریب خواتین کو دستکاری کے ہنر کی تربیت دی گئی۔ دستکاری کی ترقی پاکستانی خواتین کے لیے نہ صرف آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے بلکہ روایتی ثقافت کی وراثت اور اختراع بھی ہے۔ پاکستان کی انتہائی محدود دستکاری دوسرے ممالک کو برآمد کی جاتی ہے کیونکہ اس میں مارکیٹ سروے اور سیلز چینلز کی کمی ہے۔ چینی لوگ ثقافتی مصنوعات کو پسند کرتے ہیں اور ملکی معیشت میں مسلسل بہتری کے ساتھ ہینڈی کرافٹ مارکیٹ کا حجم اور صارفین کے اخراجات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے مطابق چین میں صنعت سے بصیرت فراہم کرنا ضروری ہے کہ کس طرح دستکاری کی بہترین قیمت کی جائے اور ممکنہ اور موجودہ پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے لاجسٹک حل فراہم کیا جائے۔

شنگھائی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام منگل کو پاکستان سے چین کو دستکاری کی برآمدات کے لیے قیمتوں کے تعین کی حکمت عملیوں اور لاجسٹک سلوشن سے متعلق ایک ویبینار پر شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے کہا کہ چین میں دستکاری کی درآمدی قیمتوں کی ایک وسیع رینج ہے جو مصنوعات کی منفرد خصوصیات اور چینی مارکیٹ میں اس کی پوزیشننگ پر منحصر ہے۔ صحیح حکمت عملی کے ساتھ، دستکاری پاکستان کے لیے چین کو برآمد کرنے کے لیے ایک بہت بڑی ممکنہ مصنوعات بن سکتی ہے۔

اس موقع پر ژی جیانگ ایمن لاجسٹک انٹرنیشنل کمپنی کے سی ای او مسٹر اینڈرسن وانگ نے پاکستان سے برآمد کنندگان کو اپنی مصنوعات چین بھیجنے کے لیے مختلف آپشنز پیش کیے۔ ان کی کمپنی جس کا کراچی میں ایک گودام بھی ہے، پاکستانی کمپنیوں کو چین کے مختلف علاقوں میں اپنی مصنوعات بھیجنے میں مدد کر سکتی ہے۔ انہوں نے ای وو شہر، جی جیانگ صوبے میں پاکستان کا مستقل پویلین متعارف کرایا، جس کا انتظام ان کی کمپنی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ م پاکستان سے دستکاری فراہم کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات کے نمونے پاکستان کے مستقل پویلین میں مفت ڈسپلے کے لیے بھیجیں۔ 

سینٹ فولن گروپ کی سینئر پارٹنر محترمہ ایکو لی نے کہا کہ چینی مارکیٹ میں زیادہ قیمتیں فروخت میں رکاوٹ نہیں ہیں۔ چینی خریدار اپنے ذوق اور ضروریات کو پورا کرنے والی دستکاری کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے چین میں اپنی فروخت کو بہتر بنانے کے لیے ثقافت، تاریخ اور دستکاری کے منفرد انداز کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

دستکاری کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف کری ایٹو اینڈ کلچرل انڈسٹریز، پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن (PSIC) نے مختلف علاقائی دستکار ی پر متعدد کتابوں کی اشاعت مکمل کی ہے اور کاریگروں کو ڈیزائن اور صلاحیت سازی کی تربیت فراہم کی ہے۔ کاریگروں کو بلا سود قرضے بھی دیے جاتے ہیں۔ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ڈائریکٹوریٹ آف کری ایٹو اینڈ کلچرل انڈسٹریز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سکندر حیات، کا خیال ہے کہ خصوصی مرکز قائم کیے جاسکتے ہیں جہاں کاریگروں کو تمام ممکنہ ممالک میں دستکاریوں کے ربط اور فروخت کے لیے رہنمائی فراہم کی جاسکتی ہے۔

 ایک چینی تاجر انگ بنگ جو 8 سال سے پاکستان میں دستکاری کی تیاری اور چین کو ٹریڈنگ کر رہے ہیں نے گوادر پرو کو بتایا کہ پاکستانی قیمتی پتھر اور جواہرات چینی صارفین میں بہت مقبول ہیں۔ چینی دستکاری کے خام مال کے مقابلے میں پاکستان کے قدرتی خام مال کے بڑے فائدے ہیں۔ اسلامی پھولوں اور جانوروں کی پیچیدہ ساخت بہت شاندار ہے۔ جواہرات سے جڑی سجاوٹ کے علاوہ، قدرتی پتھر سے بنی دیواروں کی پینٹنگز کو چینی صارفین پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گر پاکستانی کاریگر مواد کے انتخاب سے لے کر پیداوار تک اپنے کوالٹی کنٹرول کو بہتر بنا سکتے ہیں اور اپنے سیلز چینلز کو سیدھا کر سکتے ہیں، تو وہ یقینی طور پر چین اور دیگر ممالک کو اپنی برآمدات کو وسعت دیں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles