پاکستان درآمدات کو کم کرنے کے لیے نئی انٹرکراپنگ سویا بین لائن تیار کر لی
لاہور (چائنا اکنامک نیٹ) گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب اور ڈائریکٹر نیشنل ریسرچ سینٹر فار انٹرکراپنگ آئی یو بی اور سیچوان ایگریکلچرل یونیورسٹی کے پوسٹ ڈاکٹریٹ محمد علی رضا کے ساتھ حالیہ ملاقات میں بڑھتی ہوئی درآمدی لاگت کو کم کرنے کے لیے مقامی سویا بین کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کی ۔
گورنر نے پاکستان میں سویا بین سے متعلق انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے IUB آئی یو بی کی کوششوں کو سراہا اور سویابین کی سپلائی کے لیے پاکستان کی درآمدات پر حد سے زیادہ انحصار کے پیش نظر اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
مکئی سویا بین کی پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کو سچوان زرعی یونیورسٹی سے 2018 میں پاکستان میں متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ جدید چینی ٹیکنالوجی دستیاب جگہ کا بہتر استعمال کرتی ہے تاکہ زمین کے اسی رقبے پر فصلوں کی کاشت کی جا سکے جو سویا بین کی پیداوار کے برابر ہے۔ ایک اضافی 'بونس'، جو چار سال پہلے سے پاکستان کو سویا بین کی کمی کو کم کرنے اور سویا بین کی درآمدات کو کم کرنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔
اس سیزن میں پاکستان میں مکئی اور سویا بین کی پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کا کل نمائشی رقبہ 400 ایکڑ سے زیادہ ہو گیا ہے، جو گزشتہ خزاں کے مقابلے میں تقریباً 2.67 گنا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ فصلوں کی مزید اقسام کو انٹر کراپنگ سسٹم میں شامل کیا جا رہا ہے جن میں گندم-سویا بین اور گنے-سویا بین کی انٹرکراپنگ شامل ہیں۔ اب، مظاہرے کے پلاٹوں میں کٹائی جاری ہے، جس کے جلد ہی امید افزا نتائج حاصل ہونے کی امید ہے۔
ڈاکٹر محمد علی رضا نے سی ای این کو بتایا پچھلے سیزن میں 200 سے زیادہ کسانوں نے ہماری ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، اور یہ تعداد اب بھی دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔ کسان نتائج سے کافی مطمئن ہیں۔ وہ ہم سے رابطہ کر رہے ہیں اور مزید زمین پر ٹیکنالوجی کو اپنانا چاہتے ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس سیزن میں ایک نئی انٹرکراپنگ مخصوص سویا بین لائن ڈاکٹر محمد علی رضا اور ڈاکٹر ظہیر احمد، انچارج سویابین لیب برائے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد (یو اے ایف) نے تیار کی ہے۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ سویا بین کی نئی لائن باآسانی 480 سے 720 کلوگرام فی ایکڑ انٹرکراپنگ سسٹم میں سویا بین پیدا کر سکتی ہے، جب کہ سویا بین کی دیگر اقسام کی پیداوار صرف 200 سے 400 کلوگرام فی ایکڑ تک رہ جاتی ہے۔
ڈاکٹر محمد علی رضا نے اعتماد کے ساتھ کہا اس سیزن میں ہم نے انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کے ساتھ سویا بین کی نئی لائن لگائی اور پودوں کی کٹائی کی۔ ہم اس سویا بین کی لائن کو پھلیوں سے بھری ہوئی دیکھ کر خوش ہیں۔
