چائنا سٹڈی سینٹر پشاور میں پاک چین سفارتی تعلقات کی 71ویں سالگرہ کا جشن
پشاور (گوادر پرو) یونیورسٹی آف پشاور (یو او پی) کے چائنا سٹڈی سینٹر (سی ایس ای) نے پاکستان چائنا فرینڈ شپ ایسوسی ایشن (کے پی سی) کے تعاون سے ایک سی
انعقاد کیا جس کا عنوان تھا ''پاکستان چین سفارتی تعلقات 1951-2022 کی 71 ویں سالگرہ کا جشن۔ اس کا انعقاد سی ایس ای کانفرنس ہال میں کیا گیا۔
سیمینار میں پرو وائس چانسلر اور ڈائریکٹر چائنا سٹڈی سنٹر یو او پی پروفیسر ڈاکٹر زاہد انور، پاکستان چائنہ فرینڈ شپ ایسوسی ایشن (کے پی سی) کے سیکرٹری جنرل سید علی نواز گیلانی اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے افسران نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر زاہد انور نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) انفراسٹرکچر کی ترقی، توانائی، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور اس سے بھی اہم سماجی و اقتصادی ترقی میں تعاون کے ذریعے اپنا اقتصادی ماڈل تشکیل دے رہا ہے۔
شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی ڈاکٹر صائمہ نے کہا کہ پاکستان کا محل وقوع تزویراتی طور پر بہت اہم ہے۔ پاکستان اور چین ترقی اور پیشرفت کے تصور کو مشترکہ کر رہے ہیں اور دوطرفہ تعلقات باہمی اعتماد اور جیت کے تعاون پر مبنی ہیں۔
ڈاکٹر کاشف سعید، شعبہ اقتصادیات نے چین پاکستان سفارتی تعلقات کے بارے میں بات کی اور کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز پاکستان کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رشکئی سپیشل اکنامک زون پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا کی معیشت کو ترقی دے سکتا ہے اور سپیشل اکنامک زونز روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کریں گے اور مقامی فرموں کو سہولت فراہم کریں گے۔
محترمہ سمیرا فرید نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام میں سرمایہ کاری وقت کی ضرورت ہے اور پاکستان میں عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے مزید سرمایہ کاری کی توقع ہے۔
سید علی نواز گیلانی نے پاکستان اور چین کے تعلقات کے تاریخی ارتقا پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور سی پی ای سی کے آغاز سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے اور وہ توقع کرتے ہیں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے اور عوام کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔
کراچی میں دہشت گرد حملے میں نشانہ بننے والے چینی اساتذہ کے اعزاز میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ سیمینار کے اختتام پر کیک کاٹنے کی تقریب بھی منعقد کی گئی۔