چین پاکستان کی ترقی کا منہ بولتا ثبوت ہے،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
گوادر (گوادر پرو) پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چینی نہ صرف ہمارے اچھے دوست ہیں بلکہ پاکستان کی ترقی کا ثبوت بھی ہیں۔
سیکرٹری پلاننگ اور بلوچستان کے چیف سیکرٹری کے ہمراہ، انہوں نے گوادر کو ایک جدید سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے اپنے عزم اور اپنی حکومت کی بھرپور خواہش کا اعادہ کیا۔
انہوں نے مقامی کمیونٹی کو پرانے شہر کی بحالی کے پروگرام کی یقین دہانی کرائی جس کے لیے 3.3 بلین روپے جاری کیے جائیں گے، تاکہ تجارتی سرگرمیوں کو تیز کیا جا سکے۔
اپنے دورے کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اقبال نے گوادر کو اپنے محفوظ مال کا ذخیرہ بنانے کے لیے وسطی ایشیائی جمہوریہ کے مفادات کی گونج کی۔ انہوں نے سرکاری محکموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس تجویز کو بحال کرنے کے لیے ان ممالک میں ایک ٹیم بھیجیں۔
وزیر نے چیمبر آف کامرس اور گوادر پریس کلب کی اپ گریڈیشن اور جدید ترین عمارتوں کے قیام کے لیے فنڈز کا بھی اعلان کیا۔
اپنے ایک روزہ دورے کے دوران وزیر نے گوادر یونیورسٹی کا دورہ کیا اور طلباء کو لیکچر دیا، اور ان سے بات چیت کی۔ بعد ازاں وہ گوادر فری زون میں چائنہ بزنس سینٹر گئے جہاں گوادر کے معززین اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقات ہوئی۔
اس کے بعد گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین ژانگ باؤژونگ، چیئرمین جی پی اے نصیر کاشانی اور گوادر سے رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے بھی شرکت کی۔ کاروباری برادری نے اپنے مسائل اور تجاویز پیش کیں تاکہ ان کے حل کے لیے کاروباری ماحول کو جیتنے میں مدد ملے۔ چیمبر کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب غلام حیدر دشتی نے وفاقی حکومت سے مقامی کاروباریوں کو مراعات دینے اور گوادر کو ٹیکس فری ضلع قرار دینے کی درخواست کی۔
مزید برآں، توانائی کا مسئلہ، جو گوادر کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث ہے، ایجنڈے میں سرفہرست رہا۔ مختلف حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر نے موجودہ حکومت کے نقطہ نظر سے گوادر کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ گوادر میں سیاحت اور صنعت کاری کے امکانات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مزید برآں، میری ٹائم ٹریفک کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، جس کی تمام فریقین نے تائید کی۔ چیئرمین جی پی اے کاشانی نے گزشتہ سال گوادر بندرگاہ میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور افغانستان کے لیے یوریا کی درآمد سمیت دو طرفہ ٹریڈ کے اضافے پر زور دیا-۔
اس کے بعد مہمانوں کو گوادر میں جاری اور طے شدہ منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ ایسٹ بے ایکسپریس وے، چائنا پاکستان فرینڈ شپ ہسپتال، چائنا پاکستان ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، 1.2 ایم جی ڈی ڈی سیلینیشن پلانٹ، سولر پینلز کی تقسیم اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ترقی پسند جائزہ پیش کیا گیا۔
آخر میں وزیر نے بندرگاہ کا دورہ کیا۔ گوادر پورٹ کی ترقی کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سی او پی ایچ سی ژانگ باؤزونگ نے گوادر پورٹ اور فری زون کے حوالے سے غلط خبروں کو دور کیا۔ انہوں نے چینی سرمایہ کاروں کے گوادر میں سرمایہ کاری کے عزم کو درست قرار دیا۔ انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دی کہ 5 ملین ڈالر کی آئل ریفائنری قائم کی جائے گی۔ مزید برآں، ''چینی سرمایہ کاروں کا ایک وفد زراعت، لبریکنٹس اور متعلقہ شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے رواں ہفتے گوادر کا دورہ کرے گا۔
