En

ں سرمایہ کاری کرنے والی چھونگ چھنگ کمپنیوں کو سہولت فراہم ک

By Staff Reporter | Gwadar Pro Apr 30, 2022

رو) بورڈ آف انویسٹمنٹ ( بی او آئی ) پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی چھونگ چھنگ کی کمپنیوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنا چاہتا ہے اور  چھونگ چھنگ حکومت کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان بورڈ آف انوسٹمنٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عاصم ایوب نے چھونگ چھنگ جیانگ بی ڈسٹرکٹ انٹرنیشنل انویسٹمنٹ پروموشن 2022 کے دوران کیا۔

چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن ( ای ڈی آر سی ) اور بورڈ آف انویسٹمنٹ ( بی او آئی ) پاکستان کے زیر اہتمام سی پیک انڈسٹریل کو آپریشن (آئی سی ) پر 6ویں مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے دوران ای ڈی آر سی نے پیشرفت کے لیے صوبائی اور میونسپل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی تعاون چھونگ چھنگ اور پاکستانی شہروں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تبادلوں کو مضبوط بنانا ان کے تکمیلی فوائد کو پورا کرنے، عملی تبادلوں اور تعاون کو انجام دینے اور شہروں کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

پاکستان کے ساتھ چھونگ چھنگ کا تعاون تجارت، کاروبار، تعلیم وغیرہ سمیت وسیع شعبوں پر محیط ہے اور اب بھی اس میں مزید کامیابی کے امکانات موجود ہیں۔ عاصم ایوب نے اس بات پر زور دیا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ سی پیک صنعتی تعاون کی قیادت کر رہا ہے، جس میں پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز کو فروغ دینے اور ان کی حکمرانی کے علاوہ پالیسی سپورٹ، پاکستانی، چینی اور تیسرے ملک کی کمپنیوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے فروغ کے ذریعے کاروبار سے کاروبار اور عوام سے عوام کے تعاون کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے ۔

 پاکستان غیر ملکیسرمایہ کاروں کو ترقی اور خوشحالی کے بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے۔ خصوصی اقتصادی زونز دونوں ڈویلپرز اور زون انٹرپرائزز کے لیے 10 سالہ انکم ٹیکس چھوٹ اور پلانٹس اور مشینری کے لیے ایک بار کی کسٹم ڈیوٹی فری فراہم کرتے ہیں ۔ عاصم ایوب نے مزید کہا حکومت پاکستان چینی سرمایہ کاری کو بہت اہمیت دیتی ہے اور اپنی آزادانہ سرمایہ کاری کے نظام کے ذریعے سرمایہ، منافع 100 فیصد واپسی کے امکان کا وعدہ کرتی ہے۔ 

انہوں نےسی پیک ۔آئی سی کے فریم ورک معاہدے کی بنیاد پر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے چھونگ چھنگ کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرنے کی امید بھی ظاہر کی۔ ان شعبوں میں زراعت، ٹیکسٹائل، کان کنی اور معدنیات، ہائی ٹیک اور آئی ٹی اور سائنس میں مہارتوں کی ترقی شامل ہوسکتی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles