پاکستان میں اقوام متحدہ کا چینی زبان کا دن منایا گیا
لاہور (گوادر پرو) اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال 20 اپریل کو منائے جانے والے چینی زبان کے دن کی یاد میں پاکستان میں تقریبات جوش و خروش کے ساتھ منائی گئیں۔
اس موقع پر لاہور میں چین کے قائم مقام قونصل جنرل پینگ ژینگ ا وو نے کہا کہ اقوام متحدہ کا چینی زبان کا دن کانگ جی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ تقریباً 5000 سال قبل چینی کرداروں کے موجد تھے۔ ''حروف اور زبانیں تہذیب کی علامتیں ہیں۔ لوگوں کے درمیان رابطے کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے ساتھ، چینی زبان کو دنیا بھر میں پھیلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقامی یونیورسٹیوں میں کئی کنفیوشس انسٹیٹیوٹ موجود ہیں جو چینی زبان کی تعلیم اور سرٹیفیکیشن پیش کرتے ہیں۔ ''اس کے علاوہ، بہت سے مقامی اسکولوں جیسے کہ ایچیسن کالج، گرامر اسکول اور لاہور امریکن اسکول میں چینی زبان کے کورسز ہیں۔ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ لوگ چینی زبان کو آنے والے دور کی زندگی اور کام کی کلید کے طور پر لے رہے ہیں۔ چین کی پرامن اور متحرک ترقی کے ساتھ، ان کا ماننا ہے، جو لوگ چینی زبان میں اچھی طرح مہارت حاصل کر سکتے ہیں، وہ ایک مضبوط چین کے فوائد میں شریک ہوں گے اور آنے والی نسل کے رہنما بنیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ پاکستانی لوگ اپنی روانی چینی زبان اور پڑھانے کے اچھے انداز کے لیے مشہور ہیں۔ یہاں بہت سے چینی کورسز اردو میں آن لائن بھی پڑھائے جاتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اور چینی یونیورسٹیاں ہر سال پاکستانی طلباء کو سینکڑوں اسکالرشپ پیش کرتی ہیں، جو انہیں مقامی معاشرے میں چینی زبان سیکھنے میں سہولت فراہم کرتی ہیں۔ چینی کمپنیاں چینی بولنے والے ملازمین کو بھی بھرتی کرنے کو ترجیح دیتی ہیں۔
لاہور میں چینی زبان سکھانے والے نوید الٰہی نے کہا کہ سی پیک نے یقینی طور پر تعاون کی راہوں میں اضافہ کیا ہے۔ 1990 کی دہائی میں پاکستان میں بہت کم لوگ مینڈارن سیکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ شاید چند سکول کالجز پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں کورسز کر رہے تھے۔ سی پیک کے آغاز کے بعد ایسے کورسز کے لیے سائن اپ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اب بڑی تعداد میں چینی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مقامی مارکیٹ میں ملازمت کے مواقع کھلیں گے اور انہیں یقینی طور پر ایسے نوجوان پیشہ ور افراد کی ضرورت ہوگی جن کو مینڈارن پر عبور حاصل ہو گا ۔