چینی کمپنیوں نے رمضان المبارک میں پاکستانی عملے کے اوقات کار میں کمی کر دی
اسلام آباد (گوادر پرو) ہزاروں پاکستانی ورکرز اور اہلکار رمضان کے آغاز کے بعد سے چینی کمپنیوں میں اپنے اوقات کار کے دوران آسانی محسوس کر رہے ہیں۔ متعدد چینی کمپنیوں نے مسلمان عملے کے لیے "خصوصی رمضان پلان" کا آغاز کیا ہے جو انہیں پورے پاکستان میں حقیقی اسلامی خطوط اور روح کے مطابق روزہ رکھنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے قابل غور ریلیف ہے۔
خصوصی رمضان پلان کے پیش نظر، پاکستانی مسلم سٹاف کے لیے نماز کے لیے مخصوص اوقات، کام کے اوقات میں کمی، ہلکے کام کا بوجھ اور سحری اور افطار (روزہ افطار کے وقت) میں کافی کھانے کے انتظامات ہیں۔
دریں اثنا بہت سی کمپنیوں نے اضافی تنخواہوں اور پیشگی تنخواہوں کا اعلان کیا ہے تاکہ پاکستانی عملے کو رمضان میں اپنی ضروریات اور بجٹ کا انتظام کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
لاہور میں قائم ایک چینی کمپنی چیلنج ٹیکسٹائل کے سینئر مترجم اسامہ حامد نے بتایا کہ خصوصی رمضان پلان کے تحت ”نماز عصر“ کے لیے آدھے گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا ہے۔
دریں اثنا چینی انتظامیہ نے کمپنی کے احاطے کے اندر جائے نماز کے ساتھ ایک علیحدہ جگہ مختص کی ہے جس سے عملہ آسانی سے نماز ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا وقت کے وقفے اور خصوصی نماز کی جگہ نے مسلمان کارکنوں کے دل جیت لیے ہیں۔
انہوں نے کہا چینی کمپنیوں نے عملے کو افطاری سے پہلے 15 سے 20 منٹ تک کام چھوڑنے کی اجازت دی، جس سے وہ خود کو اسلامی احکام کے مطابق مذہبی عبادات کرنے کے لیے تیار کر سکتے ہیں ، رمضان کے خصوصی بجٹ میں عملے کو سحری اور افطاری کے اوقات میں وافر معیاری کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین میں اسٹیشنز مینیجر کے طور پر کام کرنے والے ایک پاکستانی اہلکار حافظ حسام سہیل نے گوادر پرو کو بتایا کہ رمضان کے دوران تمام مسلمان عملہ اعلیٰ جذبے کے ساتھ ہوتا ہے کیونکہ کمپنی نے کام کے اوقات، ڈیوٹی کم کردی ہے اور سحری سے افطاری تک کے وقت تک زیادہ سے زیادہ آسانی فراہم کی ہے۔ ہفتے میں 48 گھنٹے کے بجائے، مسلم عملے کو صرف 36 گھنٹے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کارکنوں کو پٹرولنگ اسائنمنٹس پر چھ گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ ڈرائیوروں نے ہر ٹرپ کے بعد تندہی سے روزہ رکھنے کے لیےقیلو لہ کے انتظامات کا لطف اٹھایا۔ روزہ داروں کے لیے کھانے کے معیار اور مقدار کے لحاظ سے وسیع انتظامات ہیں۔ ایک اور فائدہ یہ ہے کہ تنخواہ رمضان کے اختتام سے کئی دن پہلے فراہم کی جائے گی۔
لاہور میں چین کے قونصل جنرل پینگ چنگ ا وو نے کہا کہ چینی کمپنیوں نے رمضان میں پاکستانی مسلمان عملے کو مزید آرام کی پیشکش کی۔ ان میں سے اکثر چین کے زیر انتظام اداروں میں مختلف صلاحیتوں پر کام کرنے والے پاکستانیوں کو روایتی تحائف بھی بھیجتے ہیں۔
خاص طور پر گوادر پورٹ میں جہاں سیکڑوں مقامی مسلمان کام کر رہے ہیں، چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی ) نے رمضان کے لیے اقدامات نافذ کیے ہیں۔سی او پی ایچ سی زیڈ کے چیئرمین چنگ باو چونگ نے کہا کہ تمام مقامی ملازمین کو رمضان کے مہینے میں مدد کے لیے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جاتی ہے۔
کام کے اوقات صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ایڈجسٹ کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف گروپوں کے ساتھ افطار کا مختلف طریقے سے اہتمام کیا جا رہا ہے۔
لاہور اوورسیز چائنیز ایسوسی ایشن (ایل او سی اے ) کے صدر جیان شوئے لونے کہا کہ رمضان المبارک میں چینی کمپنیوں میں پاکستانی عملے پر کام کا بوجھ اور کام کے اوقات کم ہوتے ہیں۔
