En

سی او ایف سی او  کا  پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار

By Staff Reporter | Gwadar Pro Mar 28, 2022

بیجنگ  (گوادر پرو)    ایک سرکردہ چینی ادارے چائنا آئل اینڈ فوڈ سٹفز کارپوریشن (سی او ایف سی او) نے  زراعت اور خوراک کی صنعت میں   صنعتیں قائم کرنے اور پاکستانی مارکیٹ کو مزید تلاش کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

پاکستان کے سفیر معین الحق نے جمعہ کو بیجنگ میں سی او ایف سی او کے صدر   لوان رچینگ سے ملاقات کی جہاں انہوں نے صدر لوان کو  ایف ٹی اے  فیز  ٹو کے آغاز کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں  زرعی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد میں ڈیوٹی فری رسائی دی گئی ہے۔۔

سی او ایف سی او   نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی 

سفیر نے بتایا کہ پاکستان اناج اور زرعی مصنوعات جیسے چاول، گندم، گنے، کپاس، آلو وغیرہ پیدا کرنے والا ایک سرکردہ ملک ہے جسے اس کی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چین کو برآمد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سی او ایف سی او  کو پاکستان میں فوڈ پروسیسنگ کے کاروبار میں سرمایہ کاری پر غور کرنے کی دعوت دی۔ زرعی شعبے میں غیر ملکی اداروں کے لیے پاکستان کی سرمایہ کاری کی پالیسیوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

  لوان نے پاکستانی مارکیٹ میں اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سی او ایف سی او   پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش نظام اور مضبوط زرعی شعبے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں مواقع تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔

ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے پاک چین تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور سی او ایف سی او  اور پاکستان کے درمیان ممکنہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سی او ایف سی او  کی بنیاد 1949 میں رکھی گئی تھی، چین کی اناج اور دیگر زرعی ڈیری مصنوعات کی درآمدات میں بھی ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے، ایک مستحکم بیرون ملک سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے پوری دنیا میں فعال طور پر بیرون ملک منڈیوں کو توسیع دے رہی ہے اور مسلسل G&O لاجسٹکس اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنا رہی ہے۔

واضح رہے کہ چین میں سی او ایف سی او سب سے بڑی مارکیٹ پر مبنی خوراک  کا ادارہ ہے اور سویا بین، گندم، مکئی، چینی اور دیگر زرعی مصنوعات کا بڑا درآمد کنندہ اور برآمد کنندہ ہے۔ سی او ایف سی او   کی سالانہ پروسیسنگ کی گنجائش 60 ملین ٹن سے زیادہ ہے اور وہ چینی صارفین کو روزانہ کی کھپت کے تمام اہم زمروں کا احاطہ کرنے والی مصنوعات فراہم کرتی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles