پاک چین آٹوموبائل جے وی مزید اقتصادی سرگرمیاں پیدا کر ے گا
لاہور (گوادر پرو) ایم جی موٹرز پاکستان، جو جے ڈبلیو ایس ای زیڈ گروپ اور ایس اے آئی سی موٹر کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے، لاہور کے خصوصی اقتصادی زون میں 260,000 مربع میٹر پر محیط مینوفیکچرنگ پلانٹ تعمیر کر رہا ہے، جس کا باضابطہ افتتاح اس سال اگست متوقع ہے۔
لاہور کی موجودہ پروڈکشن لائن، جو روزانہ 100 گاڑیاں تیار کرتی ہے، مقامی طلب کو پورا کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد برآمد کے لیے تیار ہے۔
جے ڈبلیو ایس ای زیڈ گروپ کے چیئرمین شاہ فیصل آفریدی نے ایک حالیہ انٹرویو میں گوادر پرو کو بتایا کہ پاکستان کی آبادی بہت زیادہ ہے اور یہ ایک بڑی صلاحیت کی حامل مارکیٹ ہے۔ اس میں چینی برانڈز کی بہت زیادہ پہچان ہے، اور ایس اے آئی سی برانڈز بہت مشہور ہیں۔ چینی برانڈز پر اعتماد سے بھرپور فیصل آنے والے سالوں میں ایم جی کے آرڈرز میں مزید اضافے کی توقع کرتے ہیں، اس وقت تما م پرزے چین سے ہیں، اور نئی فیکٹری کے شروع ہونے کے ساتھ ہم اپنے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کر نے اور پرزے فراہم کرنے والوں کو متعارف کرائیں گے۔ مستقبل قریب میں، ہم مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک کے صارفین کو بھی ہدف بنائیں گے۔
جے وی کمپنی کے سی ای او چانگ جیامن کا خیال ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی نے سرمایہ کاری کے لیے تحفظ کی ضمانت فراہم کی ہے۔ ''اگرچہ کووڈ 19 وبائی مرض کا اس منصوبے پر کچھ اثر پڑا ہے، انتظامیہ کے ذریعے اسے پیداوار میں ڈالنے میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔ سی ای او نے مزید کہا مقامی ٹیم بہت مضبوط ہے، اور مقامی مزدوری کی لاگت کا بہت بڑا فائدہ ہے۔ جب ہم دو شفٹوں کا نظام نافذ کرتے ہیں تو اندازہ لگایا جاتا ہے کہ تقریباً 500 اضافی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ شروع میں ہمارے پاس ایس اے آئی سی کے تقریباً 50 ماہرین ہوں گے جو سائٹ پر ٹریننگ کریں گے۔ طویل عرصے میں ہم اپنے عملے کو تربیت دینے کے لیے اپنا تکنیکی اسکول قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور ہر مقامی عملے کو کام شروع کرنے سے پہلے کم از کم پیش خدمت تربیت حاصل کرنی چاہیے۔
صنعت کی ایک جامع مصنوعات کے طور پر آٹوموبائل پاکستان میں بڑی صنعتی ترقی لائے گی۔ پاک چائنا آٹوموبائل جے وی اعلیٰ معیار کی گاڑیاں تیار کرے گا جو بین الاقوامی حفاظتی معیارات پر پورا اترتی ہیں۔ مزید برآں قیمت کے مقابلے میں مسابقتی ایم جی برانڈ پاکستانی آٹوموبائل مارکیٹ میں مصنوعات کی تکرار کو تیز کرے گا۔ اس سے گاڑیوں کے بارے میں پاکستانیوں کے سوچنے کا انداز بدل جائے گا، اور یہ پاکستان میں ایک اہم تبدیلی ہے۔
حالیہ برسوں میں، متعدد چینی آٹوموبائل ساز اداروں نے اپنی مقامی پارٹنر کمپنیوں کے ساتھ مل کر پاکستان میں جے ویز قائم کیے ہیں یا کریں گے۔ ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے اے ڈی پی پالیسی میں نئے کار ساز اداروں کو ٹیکس مراعات کی پیشکش کی ہے، دوسری یہ ہے کہ ملٹی بلین ڈالر کے سی پیک اقدام سے پاک چین قریبی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارت کا معاہدہ اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔
چین کی آٹوموبائل انڈسٹری کے ابتدائی مرحلے کی طرح کئی دہائیوں کے تعاون اور جدت کے بعد چین کی آٹوموبائل انڈسٹری بتدریج عالمی سطح پر قدم رکھ چکی ہے، اور پاک چین آٹوموبائل جے ویز کو مزید گہرا کیا جائے گا۔ آٹوموبائل پروڈکشن میں جے ویز سے لے کر اسپیئر پارٹس کی تیاری میں جے ویز تک، اور پھر آٹوموبائل سے متعلقہ صنعتوں جیسے لوہے اور اسٹیل اور کیمیائی صنعت تک، دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کی بڑی گنجائش ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بین الاقوامی رجحان سے ہم آہنگ رہیں اور پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کی ترقی کو فروغ دیں۔
