En

اسلام آباد وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے حوالے سے پر امید

By Staff Reporter | Gwadar Pro Feb 3, 2022

اسلام آباد  (گوادر پرو)پاکستانی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے 2 فروری کو وزیر اعظم عمران خان کے چین کے اہم ترین دورے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے  رات گئے تک  کام کیا، تجزیہ کاروں کو امید ہے کہ یہ دورہ  دونوں آ ہنی بھائیوں  کے درمیان اسٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں تک   لے جائے  گا۔

سینئر سیاست دان اور سی پیک  پارلیمانی کمیٹی کے سابق چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے گوادر پرو کو بتایا کہ وزیر اعظم خان کا  دورہ بیجنگ علامتی اور عملی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان چین کے خلاف مغربی مہم کو مسترد کرتا ہے اور اپنے ہمہ موسمی اسٹریٹجک پارٹنر کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ پاکستان کے لیے متعدد فوائد کا باعث بنے گا، کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور صنعتی تعاون کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ دونوں ممالک کے رہنما دو سال سے زائد عرصے کے بعد اس طرح کی اعلیٰ سطحی بات چیت کریں گے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے گزشتہ روز بتایا کہ وزیر اعظم خان چینی قیادت کی خصوصی دعوت پر سرمائی اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے 3 سے 6 فروری تک چین کا دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے چینی رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے، جس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعاون پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ وزیر اعظم خان نے آخری بار 8 سے 9 اکتوبر 2019 کو چین کا دورہ کیا تھا۔

کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے سی ای او ڈاکٹر حسن داؤد بٹ نے کہا کہ وزیراعظم خان کا دورہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان صنعتی تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے اہم ثابت ہوگا۔ بٹ نے گوادر پرو کو بتایا کہ ہم نے اس سلسلے میں تمام پالیسیوں کو حتمی شکل دے دی ہے اور اب ہم  سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کے لیے تیار ہیں۔  انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے چینی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے  سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز کی پیشرفت پر اپنے دورے سے ایک دن قبل سرمایہ کاری بورڈ کے حکام اور متعلقہ وزراء سے بریفنگ  لی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ہم وزیر اعظم کے دورے کے نتائج کے بارے میں بہت پر امید ہیں کیونکہ دونوں فریق دو طرفہ تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ 

علاقائی امور کے ماہر شیراز پراچہ نے کہا کہ خان کا دورہ نہ صرف چین پاکستان اقتصادی تعلقات کو تقویت دے گا بلکہ سی پیک کے حوالے سے جوش و خروش کو بھی تازہ کرے گا، خاص طور پر اس کے صنعتی اور زرعی تعاون کے دوسرے مرحلے میں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو اس تاریخی موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے  سی پیک خصوصی اقتصادی زونزکی ترقی کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے سفارتی امور کے سینئر تجزیہ کار اور اسلام آباد میں واشنگٹن پوسٹ کے نامہ نگار شائق حسین نے کہا کہ موجودہ علاقائی اور عالمی منظر نامے کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خان نے دنیا پر یہ بات بلند اور واضح کر دی ہے کہ پاکستان مضبوطی سے چین کے ساتھ کھڑا ہے اور اس سلسلے میں مغربی دباؤ کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چین اور پاکستان  دونوں تزویراتی اور اقتصادی طور پر پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہوں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles