En

چینی کمپنیاں پاکستان کے پاور سیکٹر میں جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کروا رہی ہیں

By Staff Reporter | Gwadar Pro Feb 1, 2022

اسلام آباد  (گوادر پرو) چینی فرموں کی جانب سے لگائے گئے توانائی کے بڑے منصوبوں نے نہ صرف پاکستان میں بجلی کی قلت  کو ختم کیا بلکہ ملک کے پاور سیکٹر میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کو بھی متعارف کرایا۔

ان میں زیر زمین ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے ساتھ ساتھ الٹرا سپر کریٹیکل کو ل  پاور پلانٹس بھی شامل ہیں۔

2018 میں  چائنا گیزوبا گروپ کارپوریشن (سی جی جی سی) نے آزاد جموں و کشمیر میں پاکستان میں پہلے زیر زمین پاور ہاؤس، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیر مکمل کی۔

969 میگا واٹ کا رن آف ریور پروجیکٹ ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے میں اتنی ٹھوس اور کبھی فعال نہ ہونے والی غاروں اور سرنگوں کی وجہ سے تعمیراتی چیلنج تھا۔ ہانیانگ یونیورسٹی، کوریا اور پانچ پاکستانی یونیورسٹیوں کے مشترکہ مطالعے کے مطابق  یہ منصوبہ مشکل ترین جیولوجیکل اور جیو ٹیکنیکل ماحول میں 10 سال کی بے مثال انجینئرنگ کوششوں کے بعد مکمل ہوا۔

سی جی جی سی چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اقدام کے تحت 884 میگاواٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بھی بنا رہا ہے، جس میں یہ ہی  انجینئرنگ ڈیزائن شامل ہیں۔ سی جی جی سی نے اسی ڈیزائن کے ساتھ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ایچ پی پی کی تعمیر کے لیے کے پی صوبے کی حکومت کے ساتھ بھی  ایک معاہدہ   کیا ہے۔

 کے پی کے انرجی ڈویلپمنٹ آرم پی ای ڈی او  کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا  گوادر پرو کو بتایا کہ  یہ منصوبہ ہمیں سرنگ کی کھدائی اور زیر زمین پاور پلانٹس کی تنصیب پر کام کرنے کا موقع فراہم کرے گا، کیونکہ اس سے قبل اس طرح کے منصوبے وفاقی حکومت کی سطح پر تھے جن سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں تھا۔

اس کے علاوہ چائنہ تھری گورجز کارپوریشن (سی ٹی جی سی) نے بھی صوبہ پنجاب کے علاقے کیروٹ میں اسی طرح کی ہائیڈرو پاور کی سہولت تعمیر کی ہے۔ 720 میگاواٹ کا منصوبہ تکمیل کے قریب ہے اور توقع ہے کہ 2022 کے وسط میں کمرشل آپریشن شروع ہو جا ے گا۔ شمالی پاکستان میں اس طرح کے تین دیگر منصوبے عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔

علاوہ ازیں کو ل  توانائی کے شعبے میں شنگھائی الیکٹرک گروپ صوبہ سندھ کے علاقے تھرپارکر میں 1,320 میگاواٹ کا الٹرا سپر کریٹیکل پاور پلانٹ بنا رہا ہے۔ تھر کول بلاک 1 پاور جنریشن کمپنی کے ایک اہلکار نے گوادر پرو کو بتایا کہ یہ ٹیکنالوجی پاکستان میں پہلے کبھی استعمال نہیں کی گئی۔ کمپنی ایک خصوصی مقصد والی گاڑی ہے جو اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے پاکستان میں رجسٹرڈ ہے۔

اہلکار نے وضاحت کی کہ الٹرا کریٹیکل ٹیکنالوجی، جو شنگھائی الیکٹرک کی طرف سے تیار کی گئی ہے، تھرمل کارکردگی کی اعلیٰ سطح رکھتی ہے جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بجلی کے فی یونٹ کا اخراج کم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ مقامی تھر کے کوئلے سے استفادہ کرے گا اور کم لاگت والی توانائی پیدا کرے گا جس میں ماحولیاتی خطرات کم ہوں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles