چین ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا چیمپئن
اسلام آباد (گوادر پرو) پاکستان میں ہائیڈرو پاور منصوبوں کی تعمیر میں شامل چینی کمپنیوں کو 2021 میں اپنے آجروں اور مقامی حکومتی حکام کی جانب سے متعدد تعریفی خطوط اور ایوارڈز ملے ، چینی کمپنیوں کے پاس پاکستان میں مزید ہائیڈرو پاور منصوبوں کی تعمیر کے کنٹریکٹ حاصل کرنے کے روشن امکانات ہیں۔ چینی کمپنیوں کو ان کی ''زبردست پراجیکٹ مینجمنٹ کی مہارت''، ''وبائی بیماری کے دوران عزم اور بلاتعطل کام'' اور پاکستان میں مقامی کمیونٹیز کی سماجی ترقی کے لیے ان کے کام کے لیے سراہا گیا ہے۔
تازہ ترین پیشرفت میں کیروٹ پاور کمپنی لمیٹڈ جو چائنا تھری گورج ساؤتھ ایشین انویسٹمنٹ لمیٹڈ کا ذیلی ادارہ ہے نے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے شعبے میں نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے ایوارڈ حاصل کیا۔ ڈپٹی سی ای او کے پی سی ایل لو ڈونگ شنگ نے 19 فروری 2022 کو یہ ایوارڈ وصول کیا۔
سی ایس آر ایوارڈ سے پہلے کے پی سی ایل کو حکومت پنجاب اور حکومت آزاد جموں و کشمیر کے انتظامی محکموں کی طرف سے ''بہترین کام کے معیار، مقامی لوگوں کو کام کرنے کے لیے جگہ دینے اور پاکستان چین دوستی ' کے فروغ کے لیے تعریفی خطوط موصول ہوئے ہیں۔
دسمبر 2021 میں، واپڈا نے مہمند ڈیم خیبرپختونخوا (کے پی) میں چائنا گیزوبا گروپ آف کمپنیز (سی جی جی سی) کو اس کی ''وبائی بیماری کے دوران سخت محنت'' کے لیے تعریفی خط سے نوازا۔
اسی طرح سی جی جی سی کو داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کوہستان میں اپنے آجر کی جانب سے تعریفی خطوط بھی موصول ہوئے۔ داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے تعریفی خط میں لکھا سی جی جی سی نے کسی بھی ہنگامی صورتحال جیسے سیلاب، ٹریفک حادثات، سڑکوں میں رکاوٹیں، اور لینڈ سلائیڈنگ وغیرہ کے دوران بہت تعاون کیا ہے ۔
چینی کمپنیاں خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت 884 میگاواٹ کے سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سمیت متعدد ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام کر رہی ہیں۔
پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے مطابق ضلع چترال میں سی پیک کے تحت سات ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ مکمل فزیبلٹی اسٹڈی والے منصوبوں میں مویگرام-شاغور ایچ پی پی چترال (64 میگاواٹ)، استارو بونی ایچ پی پی، چترال (72 میگاواٹ)، تورین مور کاری ایچ پی پی چترال (350 میگاواٹ)، جیمز ہل تورین مور ایچ پی پی چترال (260 میگاواٹ) شامل ہیں۔ سویر لشٹ ایچ پی پی چترال (377 میگاواٹ)۔ ان پانچ پاور پراجیکٹس کی تخمینہ لاگت 3,638 ملین ڈالر ہے۔
پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن نے لوئر دیر اور دروش گرڈ سٹیشن چترال میں چکدرہ گرڈ سٹیشن اور ان گرڈ سٹیشنوں کے درمیان 225 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن کی فزیبلٹی مکمل کر لی ہے۔ گرڈ اسٹیشنوں اور ٹرانسمیشن لائنوں کی کل تخمینہ لاگت 192.5 ملین ڈالر ہے۔
چین اندرون اور بیرون ملک ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا چیمپئن ہے۔ چین کا دوست پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان کو کلین اینڈ گرین انرجی کے منصوبوں کی توسیع میں چینی کمپنیوں سے مدد حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔
