چین کا صوبہ یونان گندم کی پیداوار بڑھانے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر ے گا
کنمنگ (چائنا اکنامک نیٹ) چین کی یونان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (وائی اے اے ایس) کے مطابق پاکستان کی سب سے اہم فصل گندم کی پیداوار میں چین-پاک تعاون سے اضافہ متوقع ہے۔
چین کی یونان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کے انٹرنیشنل کوآپریشن ڈویژن کے سربراہ لاؤ یانجی نے سی ای این کو بتایا کہ یونان اور پاکستان آب و ہوا، گندم کی اقسام کی خصوصیات، کاشت کے حالات میں مماثلت رکھتے ہیں، اس دوران انہیں مشترکہ چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں کنگی کی بیماری، خشک سالی، زیادہ درجہ حرارت وغیرہ شامل ہیں۔ لہٰذا، گندم کی اقسام اور ٹیکنالوجی دونوں کو براہ راست ایک دوسرے پر لاگو کیا جا سکتا ہے۔
یونان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (وائی اے اے ایس) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) نے 2014 میں تعاون شروع کیا۔ وہ سات سال سے زائد عرصے سے خوراک ، نقد فصل، پودوں کے تحفظ، بائیو ٹیکنالوجی اور سماجی و اقتصادی ترقی میں قریبی تعاون کر رہے ہیں۔
2016 میں پاکستان میں متعارف کرائی گئی چودہ چینی گندم کی ڈی ایچاقسام میں سے دو ملک کے علاقائی ٹیسٹ میں شامل ہوئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دس پاکستانی گندم کی اقسام چین لائی گئیں جن میں سے تین اینٹی سٹرائپ رسٹ اقسام کا انتخاب کیا گیا۔ خاص طور پر 2017 میں چائنا نیشنل سیڈ گروپ کمپنی، لمیٹڈ کے ذریعے، ''یونان ہائبرڈ گندم نمبر 12'' کی قسم پاکستان میں آزمائشی بنیادوں پر اگائی گئی۔ نتائج نے مقامی اقسام کے مقابلے پیداوار میں 32 فیصد اضافہ ظاہر کیا۔
علمی طور پر تعاون پر مبنی تحقیق کے ذریعے، دونوں فریقوں نے مشترکہ طور پر خشک سالی سے نجات، کنگی کی بیماری، اور ہائبرڈ گندم وغیرہ پر چار ایس سی آئی مقالے اور اشاعتیں شائع کی ہیں۔
یونان اور پاکستان کے درمیان زرعی ماہرین کے تبادلے بھی زرعی تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اب تک پی اے آر سی اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد وغیرہ سے 10 پاکستانی سائنسدان مشترکہ زرعی تحقیق کے لیے یونان آئے ۔ پاکستان واپس جانے کے بعد وہ پاکستان کی زرعی ترقی اور پاک چین زرعی تعاون میں مسلسل حصہ ڈال رہے ہیں۔
اس سال تین پاکستانی نوجوان سائنس دان مزید تحقیق کے لیے یونان پہنچیں گے، جو کہ کل بیرون ملک مقیم سائنسدانوں میں سے تقریباً ایک تہائی پر مشتمل ہے جنہیں وائی اے اے ایس میں آنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اس کے بعد، مشترکہ لیبارٹری اور مشترکہ تحقیقی مرکز کے قیام سے، دونوں فریق چین کی گندم کی افزائش کی جدید ٹیکنالوجی، گندم کی بیماری سے بچاؤ اور کنٹرول ٹیکنالوجی کے استعمال کو پاکستان میں مزید مضبوط کریں گے تاکہ باہمی غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد ملے۔
چین اور پاکستان دونوں کی گندم کی جین خصوصیات کو مکمل طور پر استعمال کرنے اور استعمال کرنے کے ذریعے ہم گندم کی افزائش خاص طور پر مزاحمتی افزائش جیسے بیماریوں کے خلاف مزاحمت، کیڑوں کے خلاف مزاحمت، خشک سالی کے خلاف مزاحمت اور ، اعلیٰ پیداوار اور کثیر نسل کی مشترکہ تحقیق کو مزید مستحکم کریں گے۔
