چینی ویکسینز نےپاکستان کی انسدادِ کووِڈ مہم میں اہم کردار ادا کیا
اسلام آباد (گوادر پرو) چینی بائیو ٹیکنالوجی کو دنیا کی بہترین بائیو ٹیکنالوجیز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ چینی ویکسینز نے پوری دنیا اور بالخصوص پاکستان میں کورونا وبا کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔یہ بات وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور پروفیسر جاوید اکرم نے کہی۔
گوادر پرو سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ چین پاکستان کا سدا بہاردوست ہے۔ خاص طور پر مشکل وقت میں انحصار کرنا ایک اثاثہ ہے۔ انہوں نے گوادر پرو کو بتایا2021 میں چین نے ہمیں بالکل مایوس نہیں کیا اور ہمیں سینو فارم اور کینسینو ویکسینز کی ہزاروں خوراکیں فراہم کیں تاکہ کورونا وائرس وبائی مرض سے لڑ سکیں۔ انہوں نے گوادر پرو کو بتایا اور امید ظاہر کی کہ یہ دوستی 2022 اور اس کے بعد مزید بڑھے گی۔
پاکستان نے 2021 کے آخر تک اپنی 70 ملین آبادی کو مکمل حفاظتی ویکسینیشن کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے صرف ہماری وفاقی حکومت نے تقریباً 250 ارب روپے کی ویکسین خریدی اور تمام صوبوں میں شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کیں۔ ایک ٹویٹر پیغام میں بتایا گیا ہے کہ ملک نے اب تک اپنے شہریوں کو 156,623,021 خوراکیں دی ہیں۔ مکمل طور پر ویکسینیشن والے افراد کی تعداد 70,576,467 ہے جبکہ 96,980,678 افراد کو کورونا ویکسین کی ایک خوراک ملی ہے۔
فروری 2021 میں پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے چین کی حکومت سے بطور عطیہ سائنو فارم ویکسین کی 500,000 خوراکیں وصول کیں۔ ابتدائی طور پر، پاکستان نے کووڈ-19 کے خلاف اپنے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین دینے کے لیے چین کی طرف سے عطیہ کردہ ویکسین پر انحصار کیا۔ مارچ 2021 میں، پاکستان نے چینی سائنو فارم اور کینسینو بایولوجکس ویکسینز کی 10 لاکھ سے زائد خوراکیں خریدیں، جو پاکستان کی کورونا ویکسین کی پہلی خریداری تھی۔
پاکستان کو کورونا ویکسین کی 247 ملین خوراکیں موصول ہو چکی ہیں۔ ان خوراکوں میں سے 157 ملین خریدے گئے جبکہ ملک کو 78 ملین خوراکیں COVAX سے اور 8.9 ملین خوراکیں چین سے بطور گرانٹ موصول ہوئیں۔ پاکستان کی اینٹی کوویڈ ڈرائیو میں 65 فیصد سے زیادہ خوراکیں چین سے آئی ہیں، جن میں خریدی گئی اور عطیہ کردہ خوراک بھی شامل ہے۔
