En

چین پاکستان سائنسی، تکنیکی اور اقتصادی تعاون پر چھٹے اکیڈمک فورم کا انعقاد

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 28, 2021

بیجنگ (گوادر پرو)چین میں پاکستان  کے سفیر معین الحق نے  کہا ہے کہ   اس سال پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ ہے اور اعلیٰ تعلیم اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور اختراع کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے، دونوں ممالک نے ان شعبوں میں بڑے پیمانے پر اقدامات یا تعاون کیا ہے۔

     بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو'' کے تحت  منعقد ہو  نے والے  چھٹے  اکیڈمک فورم  سے خطاب کرتے ہوئے کہا سفیر معین الحق نے کہا کہ   1976 میں پاکستان اور چین نے سائنسی اور تکنیکی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے اور اس معاہدے کے تحت اب تک دوطرفہ سائنسی اور تکنیکی اداروں کے 18  مسودوں  پر عمل درآمد کیا جا چکا ہے۔
 
اب دونوں فریق 19ویں  مسودے  کی تشکیل پر کام کر رہے ہیں۔ سفیر نے وضاحت کی کہ 19 ویں  مسودے  میں سمارٹ ایگریکلچر، نینو ٹیکنالوجی، ماحولیاتی تحفظ، توانائی کے تحفظ اور اسٹوریج سسٹم کے ڈیزائن کے شعبوں میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر توجہ دی جائے گی۔
 
 انہوں نے کہا جیسا کہ  سی پیک  صنعت کاری اور اعلیٰ معیار کی ترقی کی طرف گامزن ہے، اعلیٰ تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں چین پاکستان تعاون کو زیادہ اہمیت حاصل ہوگی اور اس کی ایک نئی جہت ہوگی۔
 
سفیر نے تجویز   دی کہ دونوں ممالک تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے درمیان ادارہ جاتی روابط کو تیز کریں تاکہ فوکس ریسرچ کی جا سکے اور صنعتوں کے تاجروں کو ٹیکنالوجی میں مشغول اور ابھرتے ہوئے رجحانات پر رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
 
پاکستان میں چین کے سفارت خانے کے منسٹر قونصلرشے گاو  شیا  نگ نے اس بات پر زور دیا کہ سائنسی، تکنیکی اور اقتصادی تعاون اور تبادلے چین اور پاکستان کے درمیان ہمہ جہت، کثیر الجہتی اور گہرائی کے تبادلوں اور تعاون کا ایک اہم حصہ ہیں۔
 
بین الحکومتی سائنسی اور تکنیکی تعاون کے طریقہ کار بشمول سائنس اور ٹیکنالوجی پر  سی پیک  JWG نے سمت کی رہنمائی کی   اور دونوں ممالک کے درمیان سائنسی اور تکنیکی اختراعات میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے  جمع  کیا۔
 
شے گاو  شیا  نگ نے مزید کہا کہ  چین پاکستان کی قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے مضبوطی سے حمایت کرنے کی پوری کوشش کرے گا اور ایک 'نئے پاکستان' کے قیام   کے عظیم وژن کی  بھر پور  حمایت کرے گا۔ 

چائنہ-پاکستان اسٹڈی سینٹر (CPSC) کے  ڈاکٹر طلعت شبیر ، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز ان اسلام آباد (ISSI) اور بی  ٹی بی یو         پی  ایس سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر دی یونا نے فریقین کی طرف سے  تعلیمی تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے۔  
 
پاکستان کے اعزازی انویسٹمنٹ قونصلر اور پاکستان چائنا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر   وانگ زیہائی نے کہا کہ  سی پیک  نہ صرف پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے بلکہ علاقائی صورتحال کو بدلنے کا ایک بڑا منصوبہ بھی ہے۔
 
  سی پیک کی تعمیر میں حصہ لینے کے لیے  ایس سی  او کے دیگر رکن ممالک کو فعال طور پر راغب کر کے باہمی فوائد  حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
 
فورم کے ایک حصے کے طور پر بی آر آئی یوتھ فورم کو 24 یونیورسٹیوں / اداروں کے پوسٹ گریجویٹوں کی طرف سے کل 45 شراکتیں موصول ہوئی ہیں۔ تشخیصی ماہرین کی طرف سے بہترین پیپر ز کا انتخاب کیا جاتا ہے، اور 15 طلباء کو فورم میں  خطاب کرنے کی منظوری دی جاتی ہے۔
 
اس فورم  کا اہتمام  شعبہ بین الاقوامی تعاون، چائنا ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (CAST)، بیجنگ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (BAST)، پاکستان میں چین کا سفارت خانہ،  چین میں پاکستانی سفارتخانہ   اور بیجنگ ٹیکنالوجی اینڈ بزنس یونیورسٹی (BTBU)، پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (PSF) اور  ای سی او سائنس فاؤنڈیشن (ECOSF)   نے مشترکہ طور پر  کیا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles