En

پاکستان اور چین کےدرمیان پولٹری فیڈ ریسرچ میں تعاون پر اتفاق

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 21, 2021

بیجنگ:پاکستان اور چین کے درمیان پولٹری  فیڈ ریسرچ میں تعاون  پر اتفاق ہو گیا ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق امپیکس انٹرنیشنل لاہور کے اینیمل نیوٹریشن فیڈ ایڈیٹیو سیکشن کے پروڈکٹ مینیجر اور   چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی (CAU)  بیجنگ کے  کالج آف اینیمل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں  پی ایچ ڈی اسکالروسیم عباس نے کہاہے کہپاکستان میں کم از کم ساٹھ فیصد فیڈ ایڈیٹیو چین سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ چین میں اپنی تحقیق اور مطالعہ سے مجھے امید ہے کہ اس سلسلے میں پاکستان کی خود انحصاری میں اضافہ ہو گا۔   ۔  انہوں نے ہنان ایگریکلچرل گروپ کے زیر اہتمام فیڈ فارمولے پر ایک 14 روزہ سیمینار میں بھی حصہ لیا  جس کے دوران وسیم  اور دیگر 20 پاکستانی شرکاء جس میں کسان ، طلباء   اور سائنسدان  بھی شامل تھے نے جانوروں کی  غذائیت کی ضروریات،  فیڈفارمولہ ڈیزائن، لائیو سٹاک اور بریڈر انڈسٹری میں چارے کا استعمال اور ترقی، چارے کی پروسیسنگ کی تکنیک اور چارے کے اضافے  بارے  سیکھا۔ وسیم نے کہا ایڈیٹیو ، کھانا اور اناج فیڈ میں ناگزیر حصے ہیں۔ اس کے برعکس، وہ فیڈ میں غذائیت کے توازن اور کفایت کے لیے ضروری ہیں، اس طرح اس کی کارکردگی اور معیار کو بہتر بناتے ہیں، جس کی پاکستان میں اشد ضرورت ہے  ۔ الینوائس یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق، فیڈ کی لاگت دودھ کی پیداوار کے لیے سب سے بڑی لاگت کی نمائندگی کرتی ے جس کا تخمینہ 35 سے 50 فیصد تک ہے ۔ پاکستان میں لائیو سٹاک  کیپیداوار کل زرعی پیداوار میں 60 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتی ہے۔ کمرشل کسان اور کارپوریٹ تقریباً دس سے پندرہ فیصد ڈیری پروڈیوسرز کے لیے ہیں، انہیں زیادہ سے زیادہ پیداوار کے ساتھ ساتھ اپنی لاگت کو کم کرنے کے لیے فیڈ ایڈیٹیو کی ضرورت ہے۔ تقریباً 85 فیصد مقامی کسان ہیں اور وہ روایتی فیڈ کھلا رہے ہیں جو جانوروں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے محدود ہیں، اب کسان جدید/متوازن فیڈ کی طرف بڑھ رہے ہیں جس میں فیڈ کی افادیت کو بڑھانے کے لیے فیڈ ایڈیٹیو شامل ہیں۔  اسی طرح  پولٹری میں  فیڈ ایڈیٹیو پرندوں کے لیے مناسب غذائیت کی تکمیل کرتے ہیں۔ بین الاقوامی طریقوں کی پیروی کرتے ہوئے  وٹامن پریمکس، منرل پریمکس، امینو ایسڈز، انزائمز، ٹاکسن بائنڈرز اینٹی آکسیڈنٹس، کولین کلورائیڈ، وغیرہ کے ساتھ عام طور پر فیڈ ایڈیٹیو کے طور پر فیڈ میں اضافی چیزیں استعمال کی جاتی ہیں ۔وسیم نے کہالیکن پاکستان میں فیڈ کی  قیمتیں  زیادہ اور میعار کم    متعلقہ شعبوں (گوشت، دودھ اور انڈے کی پیداوار) کو اپنی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرنے سے روک رہا ہے۔ "مثال کے طور پر، سویا بین پولٹری/ڈیری کے لیے فیڈ کا ایک بڑا پروٹین ذریعہ ہے۔ لیکن پاکستانی مارکیٹ میں اونچی قیمتوں  اور  وبائی امراض کے باعث  سرحد پار لین دین میں رکاوٹ کی وجہ سے لوگوں کو کم غذائی اجزائ  یعنی سبزیوں اور جانوروں کے پروٹین کے ذرائع کی طرف رجوع کرنا پڑتا ہے  ۔  وسیم نے کہا چین میں اپنے مطالعہ کے دوران میں نے بہت سے بڑے فیڈ پروڈیوسرز کا دورہ کیا اور پایا کہ چین  جدید تکنیک اور مشینری استعمال کر رہا ہے، جیسے پیلیٹنگ مشین، گرائنڈر وغیرہ۔   وسیم نے ایس سی آئی انڈیکسڈ جرنلز میں دو مقالے مشترکہ طور پر تصنیف کیے ہیں، یعنی  ڈائٹری  یئسٹ ـگلوکان سپلیمینٹیشن انڈے کے چھلکے کی رنگت اور زرخیز انڈوں سے بچاؤ کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے اور ساتھ ہی پالنے والی مرغیوں میں قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے، اور غذائی انکیپسولیٹڈ ضروری تیل اور نامیاتی تیزاب کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ برائلر چکن میں نیکروٹک اینٹرائٹس کے ساتھ چیلنج کیا گیا ہے۔ پولٹری فیڈ کا پاکستان میں 1.5 ملین افراد کی آمدنی پر اثر پڑتا ہے۔ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ چینی حکومت نے اسٹیٹ کی لیبارٹری آف اینیمل نیوٹریشن میں ہیڈ ٹیچر پروفیسر گوو یومنگ اور ایسوسی ایٹڈ پروفیسر وانگژونگ سے سیکھنے کا موقع فراہم کیا، جو دونوں اس شعبے میں غیر معمولی اسکالرز ہیں ۔وسیم نے  سی ای این کو بتایا 2020 میں، چین نے یورپی ممالک کی طرح فیڈ میں اینٹی بائیوٹک کے استعمال پر پابندی لگا دی، تاکہ مادے کی باقیات کے نقصان کو کم کیا جا سکے، جو کہ اگر بے قابو رہیں تو 2050 تک عالمی سطح پر کینسر سے زیادہ اموات کا سبب بن سکتی ہیں۔ ہم بھی  پاکستان میں گروتھ پرموٹر کے طور پر فیڈ سے اینٹی بائیوٹکس مواد کو ختم کرنے کے لیے  کام کر رہے ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles